ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

مصر:سلطنت عثمانیہ کی یادگار مسجد عوام کے لیے کھول دی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

قاہرہ: مصر میں سلطنت عثمانیہ کے دور میں تعمیر کی جانے والی مسجد کو تزین و آرائش کے بعد دوبارہ سے کھول دیا گیا، اسے 16 ویں صدی میں گورنر سلیمان پاشا ال خادم نے تعمیر کروایا تھا۔

مسجد میں 22 سبز ٹائلوں والے گنبد اور منبر موجود ہے جب کہ اسے مشہور ’ازنک ٹائلوں‘ سے بھی آراستہ کیا گیا ہے۔ یہ قاہرہ کی ان ابتدائی مساجد میں سے ایک ہے جو عثمانی دور میں بنائی گئی۔

سلطان سلیم کی قیادت میں عثمانی افواج نے مملوک سلطنت کا تخت الٹتے ہوئے مصر کو فتح کیا تھا جس کے گیارہ سال بعد 1528 عیسوی میں یہ مسجد بنائی گئی۔

- Advertisement -

مسجد 2 ہزار 360 مربع میٹر پر مشتمل ہے اور فاطمی دور کے سید ساریہ کے مقبرے کی قریب واقع ہے، جو 1140 عیسوی میں تعمیر کیا گیا تھا اور اب بھی موجود ہے۔

نوادرات کی سپریم کونسل کے سربراہ، مصطفی وزیری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عثمانی مساجد کو ممتاز کرنے کے لیے، مینار عموماً پنسل کی شکل کا ہوتا ہے۔ مسجد کے احاطے میں نماز کی جگہ کے علاوہ فاطمی قبرستان اور کتب (مدرسہ) بھی موجود ہے

مسجد کو سلیمان پاشا الخادم مسجد اور ساریہ مسجد بھی کہا جاتا ہے اور یہ قاہرہ کے قلعے کے اندر موجود ہے۔ یہ قلعہ مشہور مسلمان سپہ سالار صلاح الدین ایوبی نے فاطمیوں سے قاہرہ کو فتح کرنے کے بعد بنایا تھا۔ اس جت چند سال بعد وہ یروشلم کو فتح کرنے کے لیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ مصر کی سپریم کونسل آف نوادرات اور فوج کی عرب تنظیم برائے صنعت کاری کی نگرانی میں مذکورہ مسجد کو دوبارہ سے بحال کرنے میں پانچ سال لگے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں