برن: سوئٹزرلینڈ میں حکام کی جانب سے برقع پہننے اور نقاب پر پابندی لگادی گئی، سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ نے برقع پر پابندی کے لیے بل کو بھاری اکثریت سے منظور کرلیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوئٹزرلینڈ میں دو سال قبل برقع پر پابندی کے لیے کرائے گئے ریفرنڈم میں 51 فیصد آبادی نے پابندی کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد آج آئین سازی کا آخری مرحلہ بھی پورا کرلیا گیا۔
آج سوئٹزرلینڈ کے ایوان زیریں میں برقع پر پابندی کا بل پیش کیا گیا۔ 151 ارکان نے حمایت جب کہ صرف 29 نے بل کی مخالفت کی۔ریفرنڈم کے نتائج کی بنیاد پر پہلے ہی ایوان بالا سے بل منظور ہوچکا ہے۔
واضح رہے کہ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا جوکہ 1 ہزار فرانک یعنی ایک ہزار 116 ڈالر تک ہوسکتا ہے۔
مذکورہ قانون منظور ہونے کے بعد اب عوامی مقامات اور نجی عمارتوں میں ناک، منہ اور آنکھوں کو ڈھانپنا جرم ہوگا تاہم کچھ صورتوں میں استثنیٰ بھی دیا جائے گا۔
اس سے قبل مصری حکومت نے بھی 30 ستمبر سے اسکولوں میں چہرہ ڈھانپنے والے نقاب پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔
مصر کے وزیر تعلیم ریڈا ہیگزی نے اعلان کیا ہے کہ طالب علموں کو اب بھی یہ انتخاب کرنے کا حق حاصل ہوگا کہ وہ سر پر اسکارف پہنیں یا نہیں لیکن وہ چہرے کو نہیں ڈھانپیں گے۔
انہوں نے کہا کہ والدین کو بھی چاہیے اسکارف پہننے سے انکاری طالبات کے ساتھ زبردستی نہ کریں۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ والدین اور سرپرستوں کو اپنے بچوں کی پسند سے آگاہ ہونا چاہیے اور ان پر اپنی مرضی مسلط نہ کریں۔