بدھ, فروری 5, 2025
اشتہار

بابراعظم نے سینٹرل کنٹریکٹس کو تاریخی قرار دیدیا

اشتہار

حیرت انگیز

قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے سینٹرل کنٹریکٹ کو تاریخی قرار دے دیا۔

بابراعظم کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی ڈیل ہے جس سے وہ خوش اور مطمئن ہیں یہ ایک چیلنجنگ اور طویل عمل تھا لیکن ہم ایک صاف اور فائدہ مند معاہدے پر پہنچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ یہ معاہدہ کھلاڑیوں کے کریئر اور پاکستان کرکٹ کے لیے ایک نیا باب ہوگا۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے چیرمین ذکا اشرف کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس معاملے میں ذاتی دلچسپی لی ان کی یہ دلچسپی پاکستان کرکٹ کے لئے بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے سینئر کرکٹرز کے ساتھ معاملات طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے اگلے تین سال کے لیے سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان کردیا ہے جس کا اطلاق یکم جولائی 2023ء سے30 جون 2026ء تک ہوگا۔

25 کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹس دیے گئے ہیں جس میں آئی سی سی آمدنی کا حصہ بھی شامل ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے اس مرتبہ ریڈ بال اور وائٹ بال کنٹریکٹس کو ضم کردیا ہے۔یہ فیصلہ سینٹرل کنٹریکٹ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کا اندازہ میچوں کے نتائج سے لگایا جائے تاکہ سلیکشن کا صاف شفاف عمل موجود ہو۔

Image

کھلاڑیوں کو چار کیٹگریز میں رکھا گیا ہے اور ان کے ماہانہ معاوضوں میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے۔آئی سی سی سے حاصل ہونے والی آمدنی اسی مجموعی ماہانہ معاوضوں میں شامل کی جائے گی۔
اے کیٹگری۔ ( تین کرکٹرز ) دوسو دو فیصد ۔
بی کیٹگری ( چھ کرکٹرز) ایک سو چوالیس فیصد۔
سی کیٹگری ۔ ( دو کرکٹرز ) ایک سو پنتیس فیصد ۔
ڈی کیٹگری ( چودہ کرکٹرز ) ایک سو ستائیس فیصد

اے کیٹگری ۔ بابراعظم ۔ محمد رضوان ۔ شاہین شاہ آفریدی۔

بی کیٹگری۔ فخرزمان ۔ حارث رؤف۔ امام الحق۔محمد نواز۔ نسیم شاہ اورشاداب خان۔

سی کیٹگری ۔ عماد وسیم ۔ عبداللہ شفیق۔

ڈی کیٹگری ۔ فہیم اشرف۔ حسن علی۔افتخار احمد۔ احسان اللہ ۔ محمد حارث۔ محمد وسیم جونیئر۔ صائم ایوب۔ سلمان علی آغا۔ سرفراز احمد۔ سعود شکیل۔ شاہنواز دھانی۔ شان مسعود۔ اسامہ میر اور زمان خان۔

کھلاڑیوں کی میچ فیس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے جو ٹیسٹ میں پچاس فیصد ون ڈے انٹرنیشنل میں پچیس فیصد اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں ساڑھے بارہ فیصد ہے۔

سینٹرل کنٹریکٹ پانے والے کرکٹرز کو ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے پر انٹرنیشنل میچ فیس کا پچاس فیصد ملے گا۔ کھلاڑیوں کو ہر سیزن میں دو غیرملکی لیگز کھیلنے کی اجازت ہوگی۔ کھلاڑیوں کی کارکردگی کا ہر سال جائزہ لیا جائے گا۔

اہم ترین

مزید خبریں