چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے بابر اعظم کی کپتانی سے متعلق سوال کا جواب دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باؤنسر‘ میں پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے شرکت کی اور وارم میچ سمیت کھلاڑی کے سینٹرل کنٹریکٹ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔
میزبان نے پوچھا کہ ’بابر اعظم کی کپتانی میں ہم یہ چھٹا ایونٹ کھیلنے جارہے ہیں، خدا نخواستہ ہم چیمپئن نہ بنے نتائج اچھے نہ آئے تو کیا بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹا دیا جائے یا پھر ایک اور ورلڈ کپ کے لیے ان کو کپتان برقرار رکھا جائے گا؟
ذکا اشرف نے کہا کہ بابر اعظم بڑا کھلاڑی ہے بڑا نام ہے میں ان کی صلاحیتوں سے متاثر ہوں ابھی ورلڈ کپ چل رہا ہے ہمارے تمام دعائیں ٹیم کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم پوری قوت اور ہمت کے ساتھ کھیلے، جب واپس آئیں گے پھر ایکسپرٹ اور بابر اعظم کے ساتھ بیٹھ کر خامیوں کو دور کرکے آئندہ کی تیاری کریں گے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ ابھی ٹیم کھیل رہی ہے واپس آئیں گے پھر دیکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ محمد یوسف بڑا نام ہے ان کی پاکستان کے لیے خدمات ہیں لیکن میرے پاس آپشن نہیں تھا جو کوچز کی ٹیم ملی انہیں آگے لے کر چلے، مکی آرتھر کو نجم سیٹھی کے دور میں رکھا گیا تھا اگر انہیں ہٹایا تو پی سی بی کی بدنامی ہوگی۔
ذکا اشرف کا کہنا تھا کہ مکی آرتھر نے وعدہ کیا تھا وہ ورلڈ کپ میں ٹیم کے ساتھ رہیں گے، ابھی ٹیم کھیلے گئی ہے، کپتان اور کوچنگ اسٹاف میں تبدیلی کا فیصلہ ورلڈ کپ کے بعد کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ میں میرا کوئی کردار نہیں ہے، کھلاڑیوں کی کیٹیگری پرفارمنس سے مشروط ہے، ہم پاکستان کرکٹ کے لیے جو بہتر ہوگا وہی کریں گے۔