شوگر کے استعمال سے بچنے والے افراد کے لیے ایک نئی مگربری خبر ہے کہ ان کے لیے شوگر کے متبادل بعض چیزیں عارضہ قلب کا باعث بن سکتی ہیں۔
ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سٹیویا پلانٹ جو چینی کے سب سے مقبول قدرتی متبادل میں سے ایک ہے لوگوں کو صحت کے سنگین مسائل سے دوچار کر سکتا ہے، جن میں سب سے اہم ہارٹ اٹیک ہے۔
امریکی ٹی وی ’سی این این‘ کے مطابق اس تحقیق سے ثابت ہوا کہ اسٹیویا کے پودے میں پائے جانے والے ’اریتھریٹول‘ اور خون کے جمنے ہارٹ اٹیک اور فالج کے درمیان تعلق ہے۔
مطالعہ کا مقصد کسی شخص کے خون میں کسی ایسے کیمیکل یا مرکبات کو تلاش کرنا تھا جو ہارٹ اٹیک، فالج یا موت کے خطرے کی پیش گوئی کر سکے۔
ٹیم نے 2004 اور 2011 کے درمیان جمع کیے گئے دل کی بیماری کے خطرے میں مبتلا افراد کے خون کے 1,157 نمونوں کا تجزیہ کرنا شروع کیا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ’’اریتھریٹول‘‘اس سلسلے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔
نتائج کی تصدیق کے لیے ٹیم نے امریکا میں 2,100 سے زیادہ لوگوں کے خون کے نمونوں کے ایک اور سیٹ اور 2018 تک یورپ میں ساتھیوں کے ذریعے جمع کیے گئے اضافی 833 نمونوں کا تجربہ کیا۔ تقریباً تین چوتھائی شرکاء کو کورونری دمنی کی بیماری یا ہائی بلڈ پریشر تھا اور تقریباً پانچویں کو ذیابیطس تھا۔
دل کا دورہ یا فالج
محققین کا کہنا ہے کہ اریتھریٹول کی اعلی سطح 3 سال کے اندر ہارٹ اٹیک، فالج یا موت کے بڑھتے ہوئے خطرے سے وابستہ تھی۔
نیچرل نامی جریدے میں لکھے مضمون میں لکھا گیا ہے کہ خون میں اریتھریٹول میں ہر 25 فیصد اضافہ دل کے دورے اور فالج کے خطرے میں دو گنا اضافے سے منسلک ہے۔
انہوں نے کہا کہ دل کی بیماری کے خطرے والے عوامل، جیسے ذیابیطس، اگر ان کے خون میں اریتھریٹول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے تو انہیں دل کا دورہ پڑنے یا فالج کا خطرہ دوگنا ہوتا ہے۔
مطالعہ کے مرکزی مصنف اور امریکا میں کلیولینڈ کلینک کے لرنر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں کارڈیو ویسکولر تشخیص اور روک تھام کے مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سٹینلے ہیزن نے کہا کہ خطرے کی ڈگری معمولی نہیں تھی۔