فلسطین کی حمایت پر اعظم خان پر ہونے والے جرمانہ کے خلاف پی سی بی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
نیشنل ٹی ٹوئنٹی کے میچ میں بیٹ پر اعظم خان نے فلسطین کے جھنڈے کا اسٹیکر لگایا تھا جس پر پی سی بی نے اعظم خان پر 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔
اعظم خان نے لاہور بلوز کے خلاف میچ میں بیٹ پر اسٹیکر لگایا ہوا تھا۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کپ آئی سی سی قوانین کے تحت ہو رہا ہےاس لیے جرمانہ عائد کیا گیا۔
کیا پی سی بی بتا سکتا ہے کہ کس قانوں کے تحت اعظم خان کو پریشرائز کیا گیا اور جرمانہ کیا گیا؟فلسطین کے لئے حمایت ایک عالمی آواز اور انسانی ضمیر کی پکار ہے،جن آفیشلز نے یہ مجرمانہ حرکت کی ہے انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات شدید مجروح کئے ہیں،ان کیخلاف فوری ایکشن کا مطالبہ کرتا ہوں۔ pic.twitter.com/uTCsCj4Qu4
— Senator Mushtaq Ahmad Khan | سینیٹر مشتاق احمد خان (@SenatorMushtaq) November 26, 2023
کیا پی سی بی بتائے گی کہ پاکستان میں کرکٹ بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانا کب سے جرم ہو گیا؟ بیٹ پر فلسطین کا جھنڈا لگانے پر اعظم خان کو جرمانہ کرنے والوں کو پی سی بی سے فارغ کر کے عبرت کی مثال بنانا چاہئیے pic.twitter.com/827t01jW5p
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) November 26, 2023
پی سی بی کے اس اقدام پر عوام نے سخت ردعمل دیتے ہوئے بورڈ کے اقدام کو شرمناک قرار دیا ہے۔ عوامی حلقوں، سوشل میڈیا صارفین اور شائقین کرکٹ نے جذبات مجروح کرنے پر بورڈ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Good evening @TheRealPCB – To fine #AzamKhan for showing support with #Palestine is gross. Really gross. #WeStandWithAzamKhan pic.twitter.com/2DJIZfD4O0
— Bea (@HerNameIs_Bea) November 26, 2023
جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سوال اٹھایا کہ کیا پی سی بی بتا سکتا ہے کہ کس قانوں کے تحت اعظم خان کو پریشرائز کیا گیا اور جرمانہ کیا گیا؟
Shame on you @TheRealPCB for fining #AzamKhan for displaying a sticker on his bat in support for #Palestine. Boycott the board & it's activities until the address this issue. #FreePalestine pic.twitter.com/W8cszs0Vm1
— Yassar (@YassarAltaf99) November 26, 2023
انہوں نے کہا کہ فلسطین کے لئے حمایت ایک عالمی آواز اور انسانی ضمیر کی پکار ہے،جن آفیشلز نے یہ مجرمانہ حرکت کی ہے انہوں نے پاکستانی عوام کے جذبات شدید مجروح کئے ہیں، ان کیخلاف فوری ایکشن کا مطالبہ کرتا ہوں۔
واضح رہے کہ آئی سی سی کوڈ کا تعلق میدان میں ہونے والی سرگرمیوں سے ہے اور گراونڈ سے باہر کی کارروائیاں اس کے دائرہ اختیار سے باہر ہوتی ہیں۔