کراچی: آر جے مال میں آتشزدگی کے واقعہ کے مقدمے کی سماعت میں پولیس نے مفرور بلڈر کے بیٹے سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرکے ڈی وی آر برآمد کرنے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ملزمان شواہد مٹانے کی کوشش کررہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق سٹی کورٹ کراچی میں آر جے مال میں آتشزدگی واقعہ کا مقدمہ میں مزید اہم پیش رفت سامنے آئی، پولیس نے مفرور بلڈر کے بیٹے سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرکے ڈی وی آر برآمد کرنے کا انکشاف کردیا۔
پولیس کی جانب سے 3 نئے ملزمان بلڈر کے بیٹے حسان ڈونی ،حاشر اور یاور سمیت 8 ملزمان کو پیش کیا گیا، دیگر ملزمان میں محمد عدنان ، محمد عمران ، فیضان رضا، سلطان سلیم اور محمد عابد شاہ شامل ہیں۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ مقدمہ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ، 3 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جو شواہد مٹانے کی کوشش کررہے تھے، شواہد میں مال کی ڈی وی آر اور دستاویزات شامل تھیں۔
عدالت نے ملزمان سے استفسارکیا کہ آپ لوگ وہاں کیا کررہے تھے ؟ ملزمان نے کہا کہ ہم فائل حسان کے پاس لیکر جارہے تھے ہمیں گرفتار کرلیا گیا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ ہم نے رپورٹس کے لئے متعلقہ اداروں کو لیٹر لکھے ہیں عمارت کے دستاویزات کی جانب پڑتال جاری ہے ، 11 جانیں گئیں ہیں مذاق بات نہیں ہے، کسی بھی ذمہ دار کو رعایت نہیں دی جائے گی۔
عامر منسوب ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پولیس نے عارف ڈونی کے بیٹے کو حراست میں لے کیاحسان ڈونی کا اس واقعہ اور شاپنگ مال سے کوئی تعلق نہیں۔
جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ ڈی وی آر غائب ہے وہ کہاں ہے؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ حسان ڈونی کو گرفتار کیا تو اس کے قبضے سے ڈی وی ڈی آر برآمد کی ہے تو عدالت کا کہنا تھا کہ کیسے برآمد کی اور اس وقت کہاں تھی ڈی وی آر ؟
سرکاری وکیل نے بتایا کہ شاپنگ مال کی گلی کے اندر سے برآمد کہ گئی تھی، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ یہ سب جھوٹ کہا جارہا ہے، سرکاری وکیل کو جھوٹ کہنا بھی نہیں آتا۔
وکیل صفائی کی جانب سے ملزم کا نام زیر دفعہ 63 کے تحت خارج کرنے کی درخواست دائر کی گئی ،عدالت نے کہا کہ پہلے تحقیقات ہونے دیں پھر درخواست دائر کی جائے، ابھی معاملہ تحقیقات پر ہے تحقیقات ہونے دیں ساری چیزیں کلیئر ہونے دیں۔
عامر منسوب ایڈووکیٹ نے کہا کہ مقدمہ میں پراسیکیوشن خود کہہ رہی ہے کہ میرا کلائنٹ ملوث ہی نہیں ہے، میرے کلائنٹ کو تھانے میں پوری رات لاک اپ میں رکھا جبکہ دیگر ملزمان کو باہر رکھا گیا ہے۔
جس پر عدالت نے پولیس حکام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کیسے چلے گا کسی کو لاک اپ پر بٹھا دو تو کسی کو کہیں اور اگر ایک فرد لاک میں ہے تو تمام بھی لاک میں رہیں گے قانون سب کے لئے برابر ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر کو انتباہ کیا کہ اگر دوبارہ کوئی شکایت آئی تو تمہاری خلاف کارروائی کی جائے گی اور آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیش رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے مفروربلڈر کے بیٹے سمیت تین ملزمان کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
محمد عدنان اور محمد عمران کا نام مقدمہ سے خارج کرنے کی درخواست دائر کی گئی، عدالت نے درخواست پر وکلا فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔