پیر, نومبر 18, 2024
اشتہار

انسانی حقوق کا عالمی دن اور بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

اشتہار

حیرت انگیز

آج دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، بھارت دنیا کے ان ممالک میں سرفہرست ہے جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں برسوں سے جاری ہیں اور اب بہت شدت اختیار کر چکی ہیں۔

75 سال گزرنے کے باوجود بھارت انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں میں آج بھی سرفہرست ہے، 5 اگست 2019 کو ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی جس کے بعد سے ایک ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا جا چکا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق 150 خواتین زیادتی کا شکار جب کہ 200 بچے یتیم ہو چکے ہیں، آرٹیکل 370 کی تنسیخ کے بعد سے اب تک 22 ہزار سے زائد گرفتاریاں ہوئیں، 1200 املاک کو نذر آتش کیا جا چکا ہے۔

- Advertisement -

ہندوستان میں مسلمانوں، عیسائیوں اور نچلی ذات کے ہندوؤں پر زمین تنگ کر دی گئی ہے، دو دہائیوں سے اب تک بھارت میں تقریباً 500 سے زائد مساجد اور مزارات کو شہید کیا جا چکا ہے، 2023 میں بھارت کی 23 ریاستوں میں عیسائیوں کے خلاف 400 تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے، صرف جنوری تا جون 2022 میں عیسائیوں کے خلاف 274 پرتشدد واقعات پیش آئے۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق گزشتہ 5 برسوں میں نچلی ذات کے خلاف ڈھائی لاکھ سے زائد نفرت انگیز جرائم رپورٹ ہوئے، صرف 2021 میں دلتوں کے خلاف 60 ہزار سے زائد جرائم رپورٹ ہوئے، ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اوسطاً ہر 10 منٹ میں ایک دلت کے خلاف تشدد کا واقعہ پیش آتا ہے، بھارت میں صحافت کا گلہ گھونٹنے کے لیے انسداد دہشت گردی قوانین کا استعمال ہو رہا ہے۔

2020 میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومتی جابرانہ ہتھکنڈوں سے تنگ آ کر بھارت میں اپنا دفتر بند کر دیا تھا، 2023 میں مودی کے خلاف ڈاکیومنٹری پر بی بی سی انڈیا کے دفاتر پر بھی 4 روز تک چھاپے مارے گئے۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں