کرکٹ آسٹریلیا نے اوپنر عثمان خواجہ کی فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی پر بیان جاری کیا ہے۔
کرکٹ آسٹریلیا نے اوپنر عثمان خواجہ کے غزہ کے لوگوں کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرنے کے حق کی حمایت کی لیکن کہا کہ اس حوالے سے آئی سی سی کے قوانین موجود ہیں۔
کرکٹ آسٹریلیا کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کی قوانین کھلاڑیوں کو ذاتی پیغامات کے اظہار سے منع کرتے ہیں، ہم توقع کرتے ہیں کہ کھلاڑی ان قوانین پر عمل کریں گے۔
عثمان خواجہ کا فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام پر انوکھے احتجاج کا فیصلہ
تاہم آسٹریلیا کی وزیر کھیل انیکا ویلز نے عثمان خواجہ کی مکمل حمایت کی، انہوں نے مقامی میڈیا کو کہا کہ ’میں نے ہمیشہ کھلاڑیوں کو آواز اٹھانے اور ان کے لیے اہم معاملات پر بات کرنے کا حق حاصل کرنے کی وکالت کی ہے‘۔
وزیر کھیل انیکا ویلز نے کہا کہ عثمان خواجہ ایک عظیم کھلاڑی اور عظیم آسٹریلوی ہیں، انہیں ان معاملات پر بات کرنے کا پورا حق ہونا چاہیے جو ان کے لیے اہم ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عثمان خواجہ نے ٹریننگ کے دوران جو جوتے پہن کر ٹریننگ کی تھی ان میں فلسطین کی حمایت میں نعرے درج تھے۔
آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے اوپنر عثمان خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کرکٹ شوز پر ’تمام جانیں برابر ہیں‘ اور ’آزادی سب انسانوں کا حق ہے۔‘ کے جملے لکھے ہوں گے۔
عثمان خواجہ کا کہنا تھا کہ ان کے جملے آئی سی سی کے قوانین کی خلاف ورزی نہیں۔