مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عربی زبان کی خوبصورتی اور دلکشی کے نمونے موجود ہیں۔جو دیکھنے کی توجہ اپنی جانب مبذول کرالیتے ہیں۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حرمین شریفین میں مختلف مقامات پرعربی خطاطی کے جمالیاتی مناظر بھی دیکھنے والوں کو حیرانی میں مبتلا کردیتے ہیں، جبکہ خانہ کعبہ کے غلاف پر آیات ربانی کی خوبصورت کڑھائی کا کام کیا گیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حرمین شریفین میں بھی عربی زبان کی خطاطی موجود ہے جو اس زبان کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔
جماليات اللغة العربية وروائعها في أرجاء المسجد الحرام.https://t.co/FZx6lqfjGT#واس_عام pic.twitter.com/sf1ZYUQb7s
— واس العام (@SPAregions) December 19, 2023
مسجد الحرام میں اس حوالے سے مختلف گروپس کی صورت میں قرآنی حلقے تشکیل دیے جاتے ہیں جہاں تجوید اوردرست تلفظ کی ادائیگی کے ساتھ تلاوت قرآن کریم کی تعلیم دی جاتی ہے،جس سے اہل اسلام فیضیاب ہوتے ہیں۔
عربی زبان قرآن کریم اورسنت نبوی کی تعلیم کا ایک اہم ذریعہ ہے، جبکہ حرمین شریفین میں عربی زبان اور اس کی تعلیم کے فروغ کے لیے بہت توجہ دی جاتی ہے۔
دوسری جانب گزشتہ برس مسجد نبوی کے کتب خانے سے ایک لاکھ 10 ہزار زائرین مستفیض ہوئے۔ کتب خانے میں قرآن کریم کے 250 قدیم ترین نسخوں کے علاوہ دیگر نادر کتب کا شاندار ذخیرہ بھی آنے والے زائرین کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
رپورٹ کے مطابق مسجد نبوی کے کتب خانے میں 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد ڈیجیٹل طریقے سے محفوظ کیے گئے نادر نسخے بھی رکھے گئے ہیں جن سے کتب خانے میں آنے والا ہر شخص استفادہ حاصل کرسکتا ہے، اس کے علاوہ 4052 نادر قلمی نسخے بھی موجود ہیں۔
7 ہزار سے زائد نادر کتابیں اور 4 ہزار 600 کے قریب تصویری مخطوطات بھی کتب خانے میں آنے والوں کی توجہ حاصل کررہے ہیں، جنہیں مختلف ادوار میں تیار کیا گیا تھا۔
مسجد نبویؐ میں گزشتہ ہفتے لاکھوں زائرین کی آمد
مسجد نبوی کا کتب خانہ 1352 ھ مطابق 1933 میں قائم ہوا تھا۔ کتب خانے کے مختلف شعبے ہیں جن میں مطالعے کے لیے لائبریری بھی شامل ہے۔ کتب خانے میں مرد و خواتین کے لیے الگ الگ جگہیں مختص کی گئی ہیں، اس کے علاوہ بچوں کے لیے بھی اہم معلوماتی کتب فراہم کی گئی ہیں۔