اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

نابینا افراد کی تعلیم کیلیے 2023 انقلابی سال رہا

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں نابینا افراد کی تعلیم کے لیے دو سال قبل شروع کیا گیا پروجیکٹ ’بولتے حروف‘ نے ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے تیار کردہ بریل کتب سے جہاں ملکی سطح پر خصوصی افراد کو تعلیم سے روشناس کروایا وہیں اب یہ کئی ممالک میں خدمات پیش کر رہے ہیں جہاں اسے زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔

یہ پروجیکٹ 2021 میں کراچی کے نوجوانوں نے حافظ عمر فاروق اور شریک بانی سید تابش احمد کی قیادت میں شروع کیا جس نے 2023 میں بریل کتب میں سائنس کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کو بھی پروان چڑھایا۔

- Advertisement -

یہ سال نابینا افراد کی خصوصی تعلیم کے لیے دنیاوی اور دینی تعلیم کے لحاظ سے اہم سنگ میل ثابت ہوا۔

پاکستان میں اس وقت نابینا افراد کی تعداد بیس لاکھ سے زائد ہونے کے باوجود یہاں بریل کی درسی کتب ناپید ہیں، جب کہ موجودہ بریل کتب ہاتھ سے تشکیل پانے کی وجہ سے بہت مہنگی ہوتی ہیں کہ عام انسان ان کتب کو باآسانی نہیں خرید سکتا۔

بہت سے نابینا افراد سائنسی کتب کی عدم دستیابی کی وجہ سے یا تو اپنی تعلیم مکمل نہیں کر پاتے اور یا پھر ایسے مضامین میں تعلیم حاصل کرنے پہ مجبور کردیے جاتے ہیں کہ جن میں ان کی دلچسپی نہیں ہوتی۔

حافظ شیخ عمر فاروق، سی ٹی او سید تابش احمد اور ان کی ٹیم نے ایک ایسی منفرد سافٹویئر پروجیکٹ کی بنیاد رکھی جس کا مقصد نابینا افراد کے لیے بریل کتب کی فراہمی کو آسان اور یقینی بنانا تھا۔ "بولتے حروف” اپنے نام سی منفرد سافٹویئر کمپنی موجودہ بریل کتب سے کم قیمت پہ بریل کتب فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک انوکھے پن کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے، یعنی، بولتے حروف کی طبع شدہ بریل کتب کو نابینا افراد کے ساتھ ساتھ بینائ رکھنے والے افراد بھی باآسانی پڑھ سکتے ہیں اس طرح سے کہ ان کتب میں بریل کے ساتھ ساتھ تحریری لکھائ میں بھی مضامین کو شامل کیا گیا ہے تاکہ نابینا افراد کے اساتزہ کرام، والدین، اور بہن بھائ بریل سیکھے بغیر ان کی تعلیم میں بااسانی مدد فراہم کرسکیں۔

بولتے حروف نے نہ صرف درسی کتب کی دستیابی کو یقینی بنایا بلکہ دینی علوم کو بھی اپنی خاص ٹیکنالوجی کے ذریعے بریل میں منتقل کیا اور قرآنِ مجید کے ساتھ ساتھ ایسا نورانی قائدہ طبع کیا جسے نابینا اور بینا افراد دونوں مل کر پڑھ سکتے ہیں۔

No photo description available.

بولتے حروف نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ سائینس اور ٹیکنالوجی کو بریل میں منتقل کر کے ایک جدت کی بنیاد رکھی تاکہ نابینا بچے بھی سائینس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے نہ رہیں اور ان شعبوں میں ترقی حاصل کریں اور معاشرے کو اپنی صلاحیتوں سے فیضیاب کرسکیں۔

٢٠٢١ء میں صدرِ پاکستان جناب عارف علوی نے بھی بولتے حروف کی سافٹویئر ٹیکنالوجی کو نہ صرف سراہا بلکہ گورنر ہائوس میں اس پروجیٹ کا افتتاح بھی کیا۔

اس موقع پر خاتون اول ثمینہ علوی، سابق گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، سابق چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم ظیغم محمود رضوی، اسپیشل اولمپکس پاکستان چیئرپرسن رونق لاکھانی، ضامن بلڈرز گروپ ایم ڈی سروت نسیم شاہ، ایگزیبیٹر ٹی وی کو فاونڈر ادیب اعجاز، پروفیسر ڈاکٹر محمد سعید، سی ٹی او سید تابش احمد و دیگر بھی موجود تھے۔

گزشتہ سال ٢٠٢٢ء میں بولتے حروف کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے UNICEF نے بھی انہیں ایوارڈ سے نوازہ۔ اس کے علاوہ بولتے حروف کو Prime Minister Innovation Award سمیت بہت سے ملکی اور غیر ملکی ایوارڈ سے بھی نوازہ گیا۔

بولتے حروف کی نابینا افراد کے لیے کی گئ کاوشوں اور جانفشانی کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے عرب ممالک اور جرمنی سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں بھی داد و تحسین سے نوازا جا رہا ہے تاکہ جس اہم کام کا بیڑا اس نجی کمپنی نے اپنے سر اٹھایا ہے اس کی نہ صرف حوصلہ افزائ کی جائے بلکہ اس ٹیکنالوجی کو دوسرے ممالک تک پہنچا کر اس سے زیادہ سے زیادہ استفادہ حاصل کیا جاسکے اور ایک ایسا مستقبل پروان چڑھایا جاسکے جہاں معذور افراد کے لیے کامیابی کے راستے ہموار کیے جائیں۔

اس کارِخیر کو جانتے ہوئے اب کئی نجی ادارے اور کمپنیاں بولتے حروف کی حوصلہ افراد کے لیے ان کے ساتھ شراکت داری کر چکی ہیں جن کے تعاون سے نوجوانوں کی یہ ٹیم دن دگنی چار چگنی خصوصی افراد کی تعلیم کے لیے نئے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں