کراچی: پولیس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ کینٹ اسٹیشن پر ٹرین سے ملنے والے بم کا ممکنہ ٹارگٹ اندرون سندھ کا علاقہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کینٹ اسٹیشن پر ٹرین سے بم ملنے کے واقعے میں پولیس کی ابتدائی تفتیش مکمل ہو گئی، حکام نے کہا ہے کہ بم کا ممکنہ ہدف اندرون سندھ کا علاقہ تھا۔
بم ملنے کا مقدمہ تاحال درج نہ ہو سکا ہے، ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے کہا ہے کہ مقدمہ کینٹ ریلوے اسٹیشن تھانے میں درج کیا جائے گا، انھوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بم پشاور اسٹیشن سے ٹرین میں رکھا گیا، پشاور سے کراچی تک مختلف اسٹیشنز کی فوٹیجز حاصل کی جا رہی ہیں۔
اسد رضا کے مطابق ٹائمر کے مطابق بم پھٹنے کا ٹائم دن 12 بجے کا تھا، دوپہر 12 بجے ٹرین سکھر روہڑی جنکشن پر تھی، تاہم بم میں موجود ڈیوائس ناکارہ ہونے کی وجہ سے بم پھٹ نہیں سکا۔ انھوں نے بتایا کہ کینٹ اسٹیشن پر ٹرین آ کر رکی تو ایک گھنٹے بعد پولیس کو بم کی اطلاع ملی، ٹرین میں موجود مشکوک بیگ کی اطلاع ریلوے کے عملے نے دی تھی، ریلوے کے عملے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
بم ڈسپوزل یونٹ کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بم 4 سے 5 کلو گرام وزنی تھا، اور اس میں ڈھائی کلو کے قریب بارودی مواد تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بم کو دھماکے سے اڑا کر تلف کر دیا گیا ہے، بم کے ساتھ ایک ٹائمر، اور 12 وولٹ کی بیٹری بھی منسلک تھی، حکام نے بتایا کہ بم کے ساتھ ڈیٹونیٹر اور میٹل باڈی بھی ناکارہ بنا دی گئی ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی انچارج سی ٹی ڈی راجا عمر خطاب کینٹ اسٹیشن پہنچ گئے تھے، انھوں نے اسٹیشن کا جائزہ لیا، راجا عمر خطاب نے کہا کہ کینٹ اسٹیشن پر بم کو بروقت ناکارہ بنایا گیا، بم میں ٹائم ڈیوائس لگائی گئی تھی لیکن بال بیرنگ نہیں تھے، اس لیے دھماکا ہوتا تو صرف آگ لگتی۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات کینٹ اسٹیشن پلیٹ فارم نمبر 2 پر ٹرین میں بم کی اطلاع ملی تو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے وہاں پہنچ کر اسے ناکارہ بنا دیا، اسکواڈ نے بتایا کہ ملنے والے بیگ میں بیٹری وائر، سوئچز اوردیگر چیزیں موجود تھیں۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ پشاور سے ٹرین 8 بجکر 20 منٹ پر کراچی کینٹ اسٹیشن پہنچی، اور سوا 9 بجے کے قریب مشکوک بیگ دیکھا گیا تھا۔