اشتہار

پاکستانی نوجوان ’’ہائی بلڈ پریشر‘‘ کا شکار کیوں ہورہے ہیں؟ اہم وجوہات

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان میں نوجوانوں کی بہت بڑی تعداد بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر) کے مرض میں مبتلا ہے، اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت نے بھی اپنی ہوشربا رپورٹ میں اہم انکشافات کیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پہلی بار بلڈ پریشر سے متعلق اپنی مفصل رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کے تقریباً 3 کروڑ 80لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔ اس سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ مرض نوجوانوں میں بہت تیزی سے پھیل رہا ہے۔

اس بیماری میں 18 سے 29 سال کے پاکستانی نوجوان مبتلا ہیں، اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض قلب پروفیسر ڈاکٹر فواد فاروق نے اس تشویشناک صورتحال کی وجوہات بیان کرتے ہوئے اس سے بچاؤ کے بارے میں بتایا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ اس مرض کے بڑھنے کی اہم بڑی وجہ ہمارا طرز زندگی اور صحت کا خیال نہ رکھنا ہے، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اب فیملی فزیشن کا رجحان نہیں رہا ہر ڈاکٹر اسپیشلسٹ بننا چاہتا ہے۔

ڈاکٹر فواد فاروق نے بتایا کہ بلڈ پریشر چیک کرنے کا بہترین وقت صبح جاگنے کے ایک گھنٹے بعد اور رات کو سونے سے ایک گھنٹہ پہلے ہے اور خاص طور پر اس وقت جب آپ کو کسی بھی قسم کی کوئی تکلیف یا درد کا احساس نہ ہورہا ہو۔

 ہائی بلڈ پریشر اس وقت ہوتا ہے جب کسی بھی شخص کا بلڈ پریشر نارمل حالت سے مسلسل زیادہ ہو، صحت مند افراد کا بلڈ پریشر 90/60 اور 120/80 کے درمیان ہونا چاہیے جبکہ مسلسل 140/90 بلڈ پریشر کو ہائی بلڈ پریشر تسلیم کیا جاتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان کے تین کروڑ 22 لاکھ افراد ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں اور مجموعی طور پر ملک کی 44 فیصد آبادی اس کا شکار ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں