ہفتہ, دسمبر 28, 2024
اشتہار

امریکا کو تباہ کرنا ہے تو ۔۔۔۔۔۔۔۔، کم جونگ کا فوجی کمانڈروں کو پیغام

اشتہار

حیرت انگیز

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے فوجی کمانڈروں سے کہا ہے کہ اگر امریکا اور جنوبی کوریا فوجی تصادم کی جانب بڑھتے ہیں تو انہیں تباہ کرنے کے یے ہیں اپنے سب سے طاقتور ذرائع کو متحرک کرنا ہوگا۔

شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق کم جونگ نے سیئول میں حکمراں ورکرز پارٹی کے ہیڈ کوارٹر میں سینیئر فوجی رہنماؤں کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جزیرہ نما کوریا پر مسلح تصادم کا خطرہ تیزی سے حقیقت بنتا جا رہا ہے کیونکہ امریکا سمیت دشمنوں کی طرف سے مخاصمانہ چالیں چلی جا رہی ہیں جس سے نمٹنے اور ملک کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے ہتھیاروں کو تیز کرنے اور طاقتور ذرائع کو متحرک کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دشمن فوجی تصادم کا انتخاب کرتے ہیں تو ہماری فوج کو بغیر کسی ہچکچاہٹ کے اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اور انہیں مکمل ختم کرنے کے لیے کاری وار کرنا ہوگا۔

- Advertisement -

اس سے قبل حکمراں ورکرز پارٹی کے پانچ روزہ اجلاس کے اختتام پر ملک کی فوجی تیاری کو اپ گریڈ کرنے کے عہد کی تجدید کی گئی جس میں جوہری ہتھیاروں کو بڑھانے، فوجی ڈرون بڑھانے اور 2024 میں تین نئے جاسوس سیٹلائٹ لانچ کرنے کے اہم فیصلے کیے گئے۔

شمالی کوریا نے 2023 میں اپنے سب سے بڑے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا اور اپنا پہلا فوجی جاسوسی سیٹلائٹ لانچ کیا، جسے کم نے ملک کی فوج کو جدید بنانے میں بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ کم کی جانب سے اس حوالے سے سخت بیان بازی میں اضافہ اس وقت ہوا جب امریکا نے گزشتہ سال جنوبی کوریا کے ساتھ مشقوں میں اضافہ کیا، جوہری میزائل آبدوز، طیارہ بردار بحری جہاز اور بڑے بمباروں سمیت مزید اسٹریٹجک فوجی اثاثے تعینات کیے تھے۔

جنوبی کوریا اور امریکا کی جانب سے یہ اقدامات ایسے وقت میں سامنے آئے جب کہ دونوں ممالک میں انتخابات میں ایک سال کے عرصے میں الیکشن ہونے ہیں جسے پیانگ یانگ ممکنہ طور پر فوجی دباؤ کی مہم کو تیز کرکے اپنا فائدہ بڑھانے کے ایک موقع کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

دوسری جانب پیر کے روز ہی جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے ایک میزائل ڈیفنس سسٹم اور امریکی توسیعی ڈیٹرنس کا استعمال کرتے ہوئے "شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل خطرے کو بنیادی طور پر روکنے” کے لیے کام کو تیز کرنے کا وعدہ کیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں