اسٹارٹ اپ کمپنی کی سی ای او نے مبینہ طور پر اپنے چار سالہ بیٹے کو قتل کرکے لاش کو بیگ میں چھپا دیا۔ بچے کی لاش برآمد ہونے پر ملزمہ کو حراست میں لے لیا گیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے ایک 39 سالہ خاتون سوچنا سیٹھ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، خاتون نے شمالی گوا میں اپنے بیٹے کا مبینہ طور پر قتل کیا اور پھر لاش کو بیگ میں ڈال کر کرناٹک واپس چلی گئی۔ تاہم اس نے ایسا کیوں کیا؟ اس حوالے سے ابھی تک معلوم نہیں ہوسکا ہے۔
خاتون کی شناخت سوچنا سیٹھ کے طور پر کی گئی ہے، جو کہ اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے اسٹارٹ اپ مائنڈفل اے آئی لیب کی سی ای او ہے۔ انہیں کرناٹک کے چتردرگا میں ایک بیگ میں بیٹے کی لاش کے ہمراہ حراست میں لیا گیا۔
واقعے کا علم اس وقت ہوا جب خاتون نے کمرے سے باہر گئی اور صفائی کے عملے کو خون کے دھبے نظر آئے۔ 8 جنوری کی صبح سوچنا سیٹھ اپنا بیگ لے کر واپس جانے کے لیے کمرے سے نکلی تھی تو اس میں خون کے دھبے ملے۔
سوچنا سیٹھ پیر کو اکیلے کمرے سے باہر آئی اور ہوٹل کے عملے سے بنگلورو کے لیے ٹیکسی بک کرانے کے لئے کہا، عملے نے فلائٹ لینے کا مشورہ دیا لیکن سوچنا سیٹھ نے ٹیکسی لانے پر اصرار کیا، عملے نے یہ بھی دیکھا کہ اس کا بیٹا لاپتہ ہے۔
پولیس نے سوچنا سیٹھ کو اسٹیشن پر حراست میں لے لیا اور بیگ سے بچے کی لاش بھی برآمد کرلی، سوچنا سیٹھ بچے کی لاش کے ہمراہ سفر کر رہی تھی۔
مائنڈ فل اے آئی لیب کے لنکڈ ان صفحہ کے مطابق سوچنا سیٹھ 2021 کے لیے اے آئی ایتھکس میں سرفہرست 100 بہترین خواتین میں سے ایک ہے۔
ویڈیو: اسرائیلی فوج نے کار میں بیٹھی فلسطینی بچی کو شہید کر دیا
اس کے خود کے لنکڈ ان اکاؤنٹ کے مطابق وہ ہارورڈ یونیورسٹی کے برک مین کلین سینٹر میں ایک فہلو تھی اور ڈیٹا سائنس کی ٹیموں کے ساتھ کام کرنے کا 12 سال سے زیادہ کا تجربہ رکھتی ہے۔ مگر اس نے اپنے بیٹے کو قتل کیوں کیایہ وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔