جمعرات, فروری 6, 2025
اشتہار

بحیرہ عرب میں لاپتا اہلکاروں سے متعلق امریکی فوج کا اہم بیان سامنے آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی فوج نے بحیرہ عرب میں لاپتا نیوی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے کہا ہے کہ بحیرہ عرب میں لاپتا ہونے والے امریکی بحریہ کے دو اہلکاروں کو ریسکیو کرنے کے لیے 10 روز سے جاری سرچ آپریشن ختم کر دیا گیا ہے اور انھیں اب مردہ تصور کیا جا رہا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی بحریہ کی خصوصی کارروائیاں کرنے والی فوج ’نیوی سیلز‘ نے گزشتہ ہفتے ایک جہاز پر چھاپا مار کر ایرانی ساختہ میزائل کے پرزے اور دیگر ہتھیار ضبط کیے تھے، یہ جہاز یمن کے حوثی باغیوں کے لیے سامان لے جا رہا تھا، تاہم اس کارروائی کے دوران امریکی بحریہ کے دو اہلکار لاپتا ہو گئے تھے۔

جہاز سے ملنے والا سامان

امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق امریکا، جاپان اور سپین کے بحری جہازوں نے 21 ہزار مربع میل سے زائد حصے تک سرچ آپریشن کیا اور سمندر سے متعلق کئی اداروں نے اس تلاش میں تعاون کیا۔

حوثیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کے بحری تعاقب میں 2 امریکی فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

حکام کے مطابق 11 جنوری کو چھاپے کے دوران یمن میں حوثی باغیوں کے لیے غیرقانونی ایرانی ساختہ اسلحہ لے جانے والے بغیر پرچم کے ایک جہاز کو نشانہ بنایا گیا، جب ٹیم جہاز پر سوار ہو رہی تھی تو ایک اہلکار سمندر میں گر گیا اور ساتھی اسے بچانے کے لیے پانی میں کودا، تاہم دونوں واپس اوپر نہ آ سکے۔

سینٹرل کمانڈ کے مطابق اس چھاپے کے دوران انھوں نے ایرانی ساختہ ہتھیاروں کو قبضے میں لیا تھا جس میں کروز اور بیلسٹک میزائل کے حصے جیسا کہ پروپلشن اور گائیڈنس ڈیوائسز اور وار ہیڈز بھی شامل ہیں۔ امریکی بحریہ نے ہتھیاروں سے لدے اس جہاز کو غیر محفوظ سمجھ کر سمندر برد کر دیا تھا، جب کہ جہاز کے 14 عملے کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں