تقریباً 50 سال بعد پہلی مرتبہ امریکہ کا خلائی مشن چاند پر اتر گیا ہے، اوڈیسیئس نامی اس مشن کو ہیوسٹن کی نجی کمپنی نے روانہ کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی نجی کمپنی انٹیوٹو مشینز (آئی ایم ) کے اوڈیسیئس نامی خلائی جہاز نے گزشتہ روز چاند کے قطب جنوبی کے قریب کامیاب لینڈنگ کرلی۔
اس حوالے سے امریکی خلائی ایجنسی ناسا کا کہنا ہے کہ مشن سے خلائی سفر کے بارے میں مزید اور مفید معلومات حاصل ہوں گی۔
اوڈیسیئس نصف صدی سے زائد عرصے میں چاند پر پہنچنے والا پہلا امریکی خلائی جہاز ہے جس نے 22 فروری کو چاند پر سافٹ لینڈنگ کی اور یوں کسی نجی کمپنی کے ذریعے بنائے گئے پہلی بار چاند پر اترنے والے روبوٹ کے طور پر تاریخ رقم کی۔
رپورٹ کے مطابق امریکی خلائی کمپنی کا جہاز 15 فروری کو فلوریڈا سے ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے تیار کردہ فالکن 9 راکٹ کے ذریع روانہ ہوا تھا۔
اس جہاز نے کیپ کینورل سے اڑان بھرنے کے بعد زمین سے 384،400 کلومیٹر کا سفر طے کیا۔ سات روزہ مشن کے دوران ایجنسی اس بات کا تجزیہ کرے گی کہ خلائی جہاز کی لینڈنگ کے اثرات کا چاند کی مٹی پر کیا رد عمل ہوا۔
ہیوسٹن میں قائم یہ کمپنی مارچ میں ایک اور خلائی جہاز بھیجنے کا اراداہ رکھتی ہے جو انڈر گراؤنڈ برف تلاش کرنے کے لیے کھدائی کرے گی۔
واضح رہے کہ آخری بار 1972 میں اپولو مشن کے دوران امریکی خلائی جہاز چاند کی سرزمین پر اترا تھا۔ اب تک صرف امریکا، سوویت یونین، چین، بھارت اور جاپان ہی چاند پر اپنے مشن اتارنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔