شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ درفشاں سلیم نے کہا کہ ڈراموں سے قبل فلم سائن کرکے چھوڑنے کی وجہ بیان کردی۔
اداکارہ درفشاں سلیم حالیہ انٹرویو میں بتایا کہ انہیں ڈراموں سے قبل فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی تھی اور انہوں نے ایک فلم سائن بھی کرلی تھی لیکن بعد ازاں انہوں نے اس میں کام نہیں کیا اور فلم ریلیز ہونے کے بعد انہوں نے شکر ادا کیا کہ انہوں نے فلم میں کام نہیں کیا۔
در فشاں سلیم نے مذکورہ فلم کا نام نہیں بتایا، ساتھ ہی انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک اور فلم سائن کر رکھی ہے لیکن انہوں ںے اس کا بھی نام نہیں بتایا اور نہ ہی یہ بتایا کہ وہ کب تک ریلیز ہوگی۔
اداکارہ کا فلموں کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ ایسی کسی فلم میں کام نہیں کرنا چاہتیں جس میں خواتین کو قابل اعتراض کرداروں میں دکھایا جائے۔
درفشاں سلیم نے کہا کہ آڈیشن دینے کے ایک ماہ بعد انہیں ڈرامے میں کام کی پیش کش ہوئی اور انہوں نے 2020 میں ڈراما دلربا سے کیریئر کا آغاز کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا پہلے ہی ڈرامے کی چند قسطیں نشر ہونے کے بعد ہی انہیں متعدد ڈراموں میں مرکزی کرداروں کی پیش کش ہوئی لیکن انہوں نے کام کرنے سے انکار کردیا کیوں کہ انہیں لگا کہ اداکار ایک وقت میں صرف ایک ہی ڈرامے میں کام کرنے کا پابند ہوتا ہے۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں ڈراما انڈسٹری میں آنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی اور پہلے ہی آڈیشن کے بعد انہیں کام ملا اور بعد میں انہوں نے آڈیشن دیے تو انہیں مرکزی کرداروں کی پیش کش ہونے لگی۔
اداکارہ نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فلموں میں آئٹم سانگس بھی نہیں ہونے چاہئیے اور ان کی خواہش ہے کہ فلموں میں بھی اپنے سماج کی کہانیوں کو پیش کریں۔
در فشاں سلیم نے واضح کیا کہ وہ فلموں میں گانوں اور ڈانس کے خلاف نہیں، وہ خود بھی کتھک ڈانسر ہیں لیکن وہ کسی صورت میں آئٹم سانگ کی حمایت نہیں کریں گی۔