جمعہ, مئی 17, 2024
اشتہار

لائیو شو کے دوران مسلمان صحافی مہدی حسن نے برطانوی صحافی کو آڑے ہاتھوں لیا

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ جنگ پر جانبدارانہ رپورٹنگ پر مسلمان صحافی مہدی حسن نے برطانوی صحافی پیئرس مورگن کو آئینہ دکھا دیا۔

رپورٹ کے مطابق لائیو شو کے دوران صحافی مہدی حسن نے پیئرس مورگن کو آڑے ہاتھوں لیا کہا آپ اسرائیل کے حامی مہمانوں اور فلسطینی حامی مہمانوں کے درمیان تفریق کرتے ہیں جو نسل پرستی اور دہرے معیار سے بدتر ہے۔

مسلمان صحافی مہدی حسن نے کہا کہ میرے خیال میں آپ اسرائیلیوں کے لیے نرم گوشہ رکھتے ہیں آپکا بنیادی نقطہ یہ ہوتا ہے کہ اسرائیل حماس کو شکست دینے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ میں اس نقطے سے متفق نہیں ہوں مجھے یقین نہیں ہے کہ اسرائیل یہی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

- Advertisement -

جس پر پیرس مورگن نے کہا آپ کے خیال میں اسرائیل کیا کرنے کی کوشش کررہا؟ مہدی حسن نے کہا کہ میرے خیال میں وہ غزہ کو واپس لینے کی کوشش کررہا ہے میرے خیال میں وہ غزہ میں مزاحمت کو مٹانے کی کوشش کر رہاہے۔

’’ میرے خیال میں وہ غزہ کی آبادی سے چھٹکارا حاصل کرنے کی کوشش کر رہاہے اور اس بار تو اسرائیل غزہ کی آبادی کو ہی مٹانے جا رہا ہے اگر آپ اسرائیلی حکام کی بات سنیں تو وہ سب غزہ کو جلانے اور نسل کشی کی بات کرتے ہیں یہ حماس کو تباہ کرنے کے لیے نہیں ہے؟۔‘‘

صحافی مہدی حسن نے کہا کہ دو ہفتے قبل اسرائیل کے سابق وزیر اعظم بنفتلی آپ کے شو میں تھے آپ کا پہلا سوال تھا اسرائیل جس طرح جنگ کو آگ برھا رہا کیا آپ اس سے مطمئین ہیں؟ آپ نے نرم سوال کیا آپ نے اسے مذمت کرنے کو نہیں کہا۔

پیئرس ایمانداری سے بتائیں انٹرویو کے آغاز میں آپ اسرائیلی یہودی یا اسرائیل نواز مہمان سے اسرائیلی دہشت گردی یا اسرائیلی جنگی جرائم کی مذمت کرنے کے لیے کہا؟ جس طرح سے آپ فلسطینیوں کے ساتھ کرتے ہیں اس کا اطلاق اسرائیلی مہمانوں پر کیوں نہیں ہوتا؟۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کوئی فلسطینی مہمان ہوتا ہے تو آپ یہ پوچھتے ہیں کہ کیا آپ حماس کے جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہیں؟ لیکن کیا آپ اسرائیلی مہمانوں اور اسرائیل مہمانوں نواز سے بھی یہ پوچھتے ہیں کہ کیا آپ اسرائیل کے جنگی جرائم کی مذمت کرتے ہیں؟ یہ سب دوہرے معیار سے تھوڑا زیادہ آگے کی بات ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں