روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد نیٹو اور مغربی ممالک کو ایک اور جنگ عظیم سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین میں مغربی فوج کی موجودگی دنیا کو تیسری جنگ عظیم میں دھکیل سکتی ہے۔
اپنے الیکشن ہیڈکوارٹرز میں پانچویں مرتبہ ملک کا صدر منتخب ہونے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ میری جیت روس کومضبوط بنادے گی، روس کوسوچنے کی ضرورت ہے کہ یوکرین میں امن کیلئے کس سے بات کی جاسکتی ہے۔
پیوٹن کا کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال کے کوئی اس طرح کے منظر نامے میں دلچسپی رکھتا ہو، روسی فوج یوکرین میں ہر روز پیش قدمی کر رہی ہے اورہرطرح سے تیار ہے،انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ فرانس پرامن طریقے سے مسئلے کا حل نکالے گا۔
واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے روس کی دو سو سال کی تاریخ میں طویل حکمرانی میں جوزف اسٹالن کو پیچھے چھوڑ دیا۔
پیوٹن روس کی دو سو سال کی تاریخ میں طویل حکمرانی میں جوزف اسٹالن کو پیچھے چھوڑتے ہوئے صدارتی الیکشن جیت کر پانچویں بار روس کے صدر منتخب ہوگئے۔
روس میں انتخابات کے دوران ووٹنگ کی شرح 67 فیصد رہی، 88 فیصد ووٹ لے کر ولادیمیر پیوٹن روس کی تاریخ میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے رہنما بن گئے۔
’اسرائیلی فوج کے ہاتھوں سب سے کم جانی نقصان ہوا‘ نیتن یاہو گمراہ کُن بیان
انتخابات کے سلسلے میں سب سے زیادہ چیچینا میں 96 فیصد ووٹنگ ہوئی، 71برس کے ولادیمیر پیوٹن کے جی بی کے سابق لیفٹیننٹ کرنل ہیں 1999 میں برسر اقتدار آئے اور مزید چھ برس اقتدار میں رہیں گے۔