کراچی : تحریکِ انصاف کے دھرنوں سے شہرِ قائد میں پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال کے باوجود انتظامیہ نے تعلیمی اداروں کی بندش سے متعلق واضح اعلان نہ کرکے سیکڑوں طلباء و طالبات اور ان کے والدین کو پریشانی سے دوچارکردیا۔
کراچی کے پچیس مختلف مقامات پر تحریکِ انصاف کے دھرنوں کے اعلان کے باوجود اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹی کو بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ نہ کرکے انتظامیہ نے سیکڑوں طلباء و طالبات اور ان کے والدین کوغیریقینی صورتحال میں مبتلا کردیا۔
کچھ اسکولوں میں جب بچے صبح معمول کے مطابق پہنچے تو پتا چلا اسکول بند ہے، ہراسکول اور کالج کی انتظامیہ نے اپنے طور پر ادارے کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کیا۔
لانڈھی، کورنگی، ملیر، ماڈل کالونی، گلستان جوہر، فیڈرل بی ایریا، گلبرگ، ناظم آباد، نیو کراچی کے بیشتر نجی اسکولوں اور سرکاری اسکولوں میں تدریسی عمل جاری ہے تاہم حاضری معمول سے کم ہے، شارع فیصل پر واقع تمام نجی اسکول بند ہیں۔
جامعہ کراچی میں ایم اے آئی آر کا پرچہ ملتوی کردیا گیا ہے، جو چوبیس دسمبرکو لیا جائے گا، نجی و سرکاری جامعات میں آج ہونیوالے انٹرنل امتحانات ملتوی کردیئے گئے ہیں، سرکاری ونجی جامعات میں طلبہ اوراساتذہ کی حاضری معمول سے کم ہے۔