تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

انٹرویو میں ہونے والی سنگین غلطیاں

 نوکری کے لیے انٹرویو بہت اہمیت رکھتا ہے کیونکہ اس کا نتیجہ آپ کی زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے، تاہم اکثر لوگ انٹرویو سے قبل عجیب کشمکش اور دباؤ کا شکار دکھائی دیتے ہیں جس کی وجہ سے وہ انٹرویو مین کچھ غلطیاں کر بیٹھتے ہیں۔

انٹرویو میں ایسی غلطیاں ہوجاتی ہے لیکن ان سے بچ کر انٹرویو میں کامیابی حاصل کرکے اچھی نوکری پاسکتے ہیں۔

انٹرویو میں پہلا تاثر  بہت اہمیت رکھتا ہے، جو امیدوار گندے یا استری نہ ہوئے کپڑے پہن کر انٹرویو میں آتے ہیں اس سے انٹرویو لینے والے کو یہ تاثر ملتا ہے کہ یہ شخص اس نوکری کے لیے مناسب نہیں، انٹرویو کیلئے ضروری نہیں ہے کہ آپ فارمل ڈریسنگ کریں، اس بات کا انحصار اس پر ہے کہ آپ کس کمپنی میں انٹرویو کے لیے جارہے ہیں۔

انٹرویو میں اگر کوئی امیدوار دیگر باتوں میں دلچسپی دکھانا شروع کرے تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ انٹرویو اور اس کے نتیجے میں ملنے والی ممکنہ ملازمت سے مخلص نہیں، ایسے زیادہ تر افراد کچھ عرصے بعد ہی نوکری چھوڑ دیتے ہیں۔

تاہم اگر یہی موضوع درست موقع پر چھیڑا جائے تو یہ سودمند بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ پہلی ترجیح یہ ہونی چایئے کہ انٹرویو کے دوران انٹرویور کو متاثر کریں اور پھر دیگر پیشکش کا ذکر کریں، مثلاََ ’میں آپ کی پیشکش میں دلچسپی رکھتا ہوں اور مجھے اگلے اسٹیپ کا وقت دے دیا جائے کیوں کہ میں دیگر آفرز پر بھی غور کررہا ہوں۔

اگر آپ کے پاس پوچھنے کو کچھ نہیں تو انٹرویو لینے والے سے اس کمپنی کے تجربات کے بارے میں گفتگو کرسکتے ہیں اور مارکیٹ میں اس کی پوزیشن پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔

اگر آپ نروس ہیں یا چیزیں بھول جاتے ہیں تو انٹرویو کے دوران سوالات لکھ کر لے جانا قابل قبول سمجھا جاتا ہے۔

ایک اچھا انٹرویو دو طرفہ ہوتا ہے، اس کا مقصد یہ تلاش کرنا ہوتا ہے کہ آپ اس مخصوص سیٹ کے لیے مناسب ہیں یا نہیں۔ اگر کوئی امیدوار کوئی سوال ہی نہیں کرتا تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اس نوکری میں دلچسپی نہیں رکھتا یا پھر اس پوزیشن کے بارے میں سب کچھ جانتا ہے۔

ایک امیدوار کی حیثیت سے اعتماد کا اظہار کرنا اہم ہے تاہم بلاوجہ کی بحث کے لیے انٹرویو ایک بدترین مقام ہوسکتا ہے اور ایسے امیدوار کی کامیابی کے امکانات بھی انتہائی کم ہوتے ہیں۔

دیر سے پہنچنا انٹرویو لینے والے  پر بے انتہا برا اثر پڑتا ہے پھر چاہیں آپ ٹریفک کی وجہ سے دیر کا شکار ہوں یا پھر آپ کا گھر انٹرویو کے مقام سے بہت دور تھا ، اس ٹائی کوئی وضاحت کام نہ آئے گی۔

اگر آپ کسی پوزیشن کے حوالے سے مناسب امیدوار ہیں لیکن انٹرویو کے لیے دیر سے پہنچے ہیں، تو بھی آپ کو اس نوکری پر رکھنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں کیوںکہ انٹرویو لینے والے  کو لگے گا کہ آپ شاید روز دیر سے ہی آفس پہنچیں گے۔

Comments

- Advertisement -