شاہین شاہ کی بطور کپتان نیوزی لینڈ اور پی ایس ایل میں ناکامی کے بعد قیادت کی تبدیلی کی باتیں زور پکڑ گئی ہیں اور سابق کپتان بابر اعظم ایک بار پھر قیادت کے امیدوار بن گئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابر اعظم جنہوں نے گزشتہ سال ایشیا کپ اور ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر ہر طرز کی کرکٹ کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور پی سی بی نے ان کی جگہ شاہین شاہ کو ٹی ٹوئنٹی اور شان مسعود کو ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت سونپی تھی۔
تاہم دونوں کپتان اپنے ابتدائی امتحان میں ناکام رہے۔ شان مسعود کی قیادت میں پہلے پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف تین ٹیسٹ میچوں کی سیرز میں وائٹ واش کی ہزیمت اٹھانا پڑی اور اس کے بعد شاہین شاہ کی قیادت میں گرین شرٹس بمشکل نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پہلی بار وائٹ واش ہونے کی خفت سے بچ سکی کیویز نے یہ سیریز چار صفر سے اپنے نام کی۔
پی ایس ایل میں بھی دونوں ٹیموں کی قائدین کی کارکردگی مثالی نہیں رہی بالخصوص شاہین شاہ جن کی قیادت میں دو بار پی ایس ایل چیمپئن کا تاج اپنے سر پر سجانے والی لاہور قلندرز پی ایس ایل کے حال ہی میں ختم ہونے والے سیزن 9 میں بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 میں سے صرف ایک میچ ہی جیت سکی۔
دورہ نیوزی لینڈ کے بعد پی ایس ایل میں بدترین ناکامی کے بعد قومی ٹی ٹوئنٹی کپتان کی تبدیلی کی باتیں ہونے لگیں بالخصوص پاکستان کرکٹ ٹیم کی آئندہ چند ماہ انٹرنیشنل مصروفیات کے تناظر میں شاہین شاہ کو قیادت سے ہٹا کر کسی دوسرے کو کپتان بنانے کی باتیں زور پکڑ گئیں اور اس کو ممہیز پی سی بی چیئرمین محسن نقوی کی گزشتہ دنوں پریس کانفرنس سے بھی ملی جس میں ان کا کہنا تھا کہ چند دن میں قیادت کا حتمی فیصلہ کر لیا جائے گا۔
اب ذرائع نے بتایا کہ ہے کہ سابق کپتان بابر اعظم ایک بار پھر پاکستان ٹیم کی قیادت کے امیدوار بن گئے ہیں اور پی سی بی عہدیداروں نے ان سے رابطہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کاکول اکیڈمی میں منعقد فٹنس کیمپ سے شرکت کے لیے ایبٹ آباد جانے سے قبل بابر اعظم بورڈ آفیشل سے اس حوالے سے اہم ملاقات کر سکتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بابر اعظم کو پی سی بی اگر دوبارہ قیادت سونپنے کی پیشکش کرتا ہے تو وہ اس اہم ذمے داری کو قبول کرنے سے قبل پی سی بی سے بعض یقین دہانیاں چاہتے ہیں۔