کراچی: شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز میں بے پناہ اضافے کے پس منظر میں کراچی کے مضافاتی علاقے منگھوپیر میں ڈکیتیوں اور منشیات فروشی کے خلاف محسود قبائل کا بڑا جرگہ منعقد ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں رہائش پذیر محسود قبائل کے نمائندوں نے گزشتہ روز منگھوپیر میں طویل مشاورتی اجلاس (جرگہ) منعقد کیا، جس میں محسود قبائل کے نوجوانوں کو جرائم سے روکنے اور احساس دلانے کے لیے چند اہم تجاویز رکھی گئیں۔
جرگے میں تجویز سامنے آئی کہ محسود برادری سے تعلق رکھنے والا کوئی شخص ڈکیتی میں ملوث ہوا تو اسے چھڑانے کے لیے تھانے یا عدالت نہ جایا جائے۔
ایک تجویز یہ دی گئی کہ برادری کا کوئی فرد ڈکیتی میں ملوث ہوا تو اس کے جنازے کا بائیکاٹ کیا جائے اور اسے اپنے قبرستان میں تدفین کی اجازت نہ دی جائے۔
یہ تجویز بھی پیش کی گئی کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث افراد کے گھر والوں کا سماجی بائیکاٹ کیا جائے، اور منشیات فروشی میں ملوث افراد کے ساتھ بھی یہی رویہ رکھا جائے۔
جرگے کے ترجمان مفتی خالد نے کہا کہ محسود قبیلے کی ذیلی شاخوں کی تجاویز سامنے آ گئی ہیں، اب ایک با اختیار کمیٹی ان تجاویز کا جائزہ لے گی، دیکھا جائے گا کہ ان میں سے کن کن تجاویز پہ عمل ممکن ہے، اس کا جائزہ لے کر باقاعدہ تحریری شکل میں نکات سامنے لائے جائیں گے۔
انھوں نے جرگے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ جرائم میں ملوث افراد کو اب برادری کے ذریعے جرائم سے روکنے کی کوشش کی جائے گی۔