راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ملاقات کی اس دوران باہمی دلچسپی، خطے میں امن و استحکام اور علاقائی سیکیورٹی پر تبادلہ کیال کیا گیا۔
ملاقات میں خطے میں استحکام اور معاشی خوشحالی کے لیے دوطرفہ تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاک ایران بارڈر امن اور دوستی کی سرحد ہے، سرحد پر باہمی رابطے مضبوط تر کرنے کی ضرورت ہے۔
پاک فوج کے سربراہ نے کہا کہ دہشت گرد پاک ایران تعلقات کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، دونوں ملکوں میں بہتر روابط سے دہشت گرد اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی مسلح افواج میں تعاون سے علاقائی امن مستحکم ہوگا، مسلح افواج میں تعاون سے ناصرف دونوں ملک بلکہ خطے میں بھی فائدہ ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف اور صدر مملکت آصف زرداری سے بھی ایرانی صدر کی ملاقات ہوئی تھی۔
قبل ازیں پاکستان اور ایران کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب اسلام آباد میں ہوئی جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی۔
یہ پڑھیں: پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک لے جانا چاہتے ہیں: ایرانی صدر
تقریب میں پاکستان اور ایران کے درمیان 8 شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان جوائنٹ اکنامک فری زون پر توثیق کی گئی جبکہ سویلین معاملات میں عدالتی امور پر ایم او یوز پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اور ایران کے درمیان سیکیورٹی تعاون کے سمجھوتے، ویٹرنری اور حیوانات کی صحت سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوئے۔
اس کے علاوہ فلم کے تبادلوں اور وزارت اطلاعات ایران اور سنیما اینڈ آڈیو وژول افیئرز ایران میں تعاون، اوورسیز پاکستانیز کی وزارت اور ایران کے لیبر، سوشل ویلفیئر کے معاملات پر ایم او یو پر دستخط ہوئے۔
پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی اور نیشنل اسٹینڈرز آرگنائزیشن کے درمیان قانونی معاونت کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔