منگل, اپریل 29, 2025
اشتہار

ورلڈ بینک کی رپورٹ میں افغانستان کی معیشت سے متعلق نئی معلومات منظرعام پر

اشتہار

حیرت انگیز

ورلڈ بینک کی حالیہ رپورٹ میں افغانستان کی تباہ حال معیشت سے متعلق نئی معلومات منظرعام پر آ گئی ہیں، گزشتہ برس افغانستان کی مجموعی پیداوار میں 26 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی، افغانستان میں منشیات کی پیداوار پر پابندی کے باعث کسانوں کی آمدنی میں 1.3 بلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی۔

ورلڈ بینک کی رپورٹ کی مطابق افغانستان کی پاکستان کو برآمدات میں بھی 15 فی صد کمی آئی، افغانستان کی معیشت انتہائی غیر مستحکم اور غیر یقینی حالات سے دوچار ہے، پرائیویٹ سیکٹر میں ساختی خامیاں اور بین الاقوامی امداد میں کمی افغانستان کی اقتصادی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔

چیمبر آف انڈسٹریز اینڈ مائنز کے نائب سخی احمد پیمان کا کہنا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ طالبان کے قبضے کے بعد بین الاقوامی سطح پر افغانستان کو تسلیم نہ کیے جانے، فنڈز کی بندش اور اندرونی عدم استحکام کے باعث افغان معیشت گراوٹ کا شکار ہے۔

طالبان کے زیر اقتدار آتے ہی مرکزی بینک کے اثاثے منجمد ہونے کی وجہ سے افغانستان نے بین الاقوامی بینکنگ سسٹم اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر تک رسائی کھو دی تھی، ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کی معیشت 2025 تک ایک تاریک تصویر پیش کر رہی ہے۔

جب کرونا وبا بھارتیوں کو نگل رہی تھی، مودی کیا کر رہا تھا؟ نیویارک ٹائمز کی سنسنی خیز رپورٹ

تجزیہ نگار کے مطابق افغانستان کی تباہ حال معیشت کی بڑی وجہ طالبان کی جانب سے دہشت گردوں کی پشت پناہی ہے، افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آتے ہی خطے میں دہشت گردی میں سنگین حد تک اضافہ ہوا ہے، طالبان رجیم عوام کی بہتری کی بجائے ISIS-K اور ٹی ٹی پی جیسی تنظیموں کی پشت پناہی اور خطے میں دہشت گردی پھیلانے میں ملکی وسائل کا استعمال کر رہی ہے۔

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں