لاہور: وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ن لیگ نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس کا احوال سامنے آگیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگ ذرائع کا کہنا ہے کہ جاتی امرا رائیونڈ میں پارٹی اجلاس تین گھنٹے جاری رہا جس میں سرکاری اخراجات کم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے وفاقی، صوبائی سطح پر سرکاری اخراجات کم کرنے کی تجاویز لی گئیں جبکہ وفاقی بجٹ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط کے مطابق مرتب کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
آئندہ بجٹ میں عوام کو ریلیف دینے کے اقدامات کی تجاویز پر تفصیلی غور کیا گیا۔
یاد رہے آئی ایم ایف نے وفاقی بجٹ 2024-25 کے اہداف کا جائزہ لیا اور کہا ہے کہ آئندہ مالی سال پاکستان کی درآمدات میں پانچ ارب اکیاون کروڑ سترلاکھ ڈالرزاضافےکا تخمینہ ہے اور برآمدات میں ایک ارب پینتیس کروڑ بیس لاکھ ڈالرزاضافےکا امکان ہے۔
آئی ایم ایف نے نئے مالی سال درآمدات کاحجم ساٹھ ارب اڑتالیس کروڑ ڈالرز ، جبکہ برآمدات بتیس ارب چھپن کروڑ ڈالرز رہنے کا تخمینہ دیا ہے۔
آئندہ بجٹ میں سنگل سیلز ٹیکس ریٹرن متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کے مطابق نان فائلر کاروباری افراد کی سپلائی مانیٹرنگ کی جائے گی جبکہ ٹائلز سیکٹرمیں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کی تجویز ہے اور پوائنٹ آف سیلزمیں ایف بی آرکی ہر رسید پر فیس بڑھانے کا امکان ہے۔