پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فیصل جاوید نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے عدالت کو بتایا کہ نیب چلا کون رہا ہے، یہ دیکھنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کی سماعت پی ٹی آئی کے لیے تاریخی لمحہ تھا، آج بانی پی ٹی آئی نے عدالت میں عوامی مسائل پر بات کی ہے، لائیو اسٹریمنگ کا مسئلہ آج عدالت کے سامنے بانی پی ٹی آئی نے رکھا ہے۔
فیصل جاوید نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر ترمیم کالعدم ہوئی تو میرا فائدہ ہوگا لیکن ملک کا دیوالیہ ہو جائے گا، بانی پی ٹی نے باہر اربوں روپے بھجیے جانے کا مسئلہ عدالت کے سامنے رکھا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ پر پوری قوم کی نظریں ہیں، حقیقی عوامی نمائندوں سے بات ہونی چاہیے، عوام 47 والوں کو مسترد کرتی ہے.
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے اینٹی منی لانڈرنگ میں اپنی حکومت میں اپوزیشن سے معاونت مانگی تھی، اپوزیشن نے اس وقت بانی پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دیا تھا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کسی پر پرچہ نہیں درج کیا۔
فیصل جاوید نے کہا کہ عوام نے جس کو ووٹ دیا ہے وہ اصل میں عوام کے نمائندے ہوتے ہیں، حقیقی جمہوریت ایسے ہی کام کرتی ہے منتخب نمائندے ہی پارلیمان میں آتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ فیٹف کی قانون سازی منی لانڈرنگ کیلئے کی گئی تھی، بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن کو کہا کہ فیٹف کی قانون سازی میں حصہ لیں۔
فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے بلیک میلنگ شروع کردی کہ ہم نیب ترامیم لائیں گے، بانی پی ٹی آئی نے دعوت دی کہ آئیں اینٹی منی لانڈرنگ قانون سازی کرتے ہیں۔