صدرِ مملکت آصف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے بطور رکن قومی اسمبلی تنخواہ اور الاونسز نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے آصفہ بھٹوزرداری نے سیکرٹری جنرل قومی اسمبلی کو باقاعدہ خط لکھ کر آگاہ کر دیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بطور رکن کوئی تنخواہ یا الاونسز نہیں لوں گی اگر کوئی تنخواہ یا الاونسز جاری کئے گئے تو منسوخ کر دیں۔
قومی اسمبلی میں بجٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ بجٹ کی ترجیحات میں کسان، عام آدمی کو ریلیف فراہم ہونا چاہیے تھا کیا پاکستان کے لوگ اس عوام دشمن بجٹ کے مستحق ہیں ہمیں عام آدمی کے ریلیف کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔
آصفہ بھٹو نے کہا کہ اس وقت ملک میں تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری ہے پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے کبھی سیلاب کاسامنا ہےاور کبھی طوفان کاسامنا ہے ہمیں کسانوں کا سوچنا ہوگا، غریبوں کے لئے کچھ کرنا ہوگا، ہمیں کسانوں کو مضبوط اور سہارا دینا ہو گا ہمیں جلد سے جلد غریب عوام کو ریلیف دینا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا اس عہدے سے انصاف کر رہے ہیں جس کیلئے ہمیں منتخب کیا گیا؟ ہمیں نئی سیاسی حکمت عملی کا آغاز کرنا ہو گا جب صدر پاکستان اتحاد کی بات کرتے ہیں وہ وقت کی ضرورت ہے کسی بھی مسئلے کا حل الزام تراشی نہیں ہے۔