لاہور: پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے والے اپوزیشن کے 11 ارکان کی رکنیت معطل کر کے نوٹیفکشن جاری کر دیا گیا۔
اسپیکر صبوبائی اسمبلی ملک محمد احمد خان کی جانب سے اپوزیشن ارکان کی رکنیت معطل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ارکان نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی موجودگی میں بدترین ہنگامہ آرائی کی۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز کی موجودگی میں بجٹ کی کاپیاں پھاڑی گئیں، حزب اختلاف نے انتہائی غیر مہذب گفتگو کی، مریم نواز کو بجٹ سیشن کے اختتام پر میں نے خود تقریر کیلیے مدعو کیا تھا۔
قبل ازیں، آج پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ کی تقریر کے دوران حزب اختلاف کی جماعتوں کے ارکان نے احتجاج کیا اور ہنگامہ آرائی کی۔
مریم نواز نے اس کے ردعمل میں کہا کہ ٹک ٹاک بنانے کیلیے بھی محنت کرنی پڑتی ہے، سونے کھانے اور ورزش کی ویڈیوز پر ٹک ٹاک نہیں بنتا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے ہمیں ڈنڈوں سے مارا ہم انہیں کارکردگی سے ماریں گے، شرم اور حیا ملک پر حملہ کرتے ہوئے آنی چاہیے تھی۔
بعدازاں، اپوزیشن کے احتجاج پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضمنی بجٹ کی منظوری کا عمل مؤخر کر دیا۔
ملک محمد احمد خان نے کہا کہ میں نے ہاؤس کو بہتر انداز سے چلانے کی کوشش کی، آئندہ ہاؤس کو ان آرڈر چلانے کیلیے اپنا آئینی اختیار استعمال کروں گا۔ انہوں نے اسمبلی کا اجلاس کل 2 بجے تک ملتوی کیا۔