نئی دہلی: سربراہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اسدالدین اویسی کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کو مسلمانوں کے خلاف نفرت اور ہندوتوا کی وجہ سے منڈیٹ ملا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسدالدین اویسی نے لوک سبھا سے خطاب میں نریندر مودی اور حکمراں اتحاد این ڈی اے پر خوب تنقید کی اور انتخابات کے فوری بعد مسلمانوں پر تشدد کے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
اسدالدین اویسی نے کہا کہ 4 جون کو 6 مسلمانوں پر ایک ہجوم نے حملہ کیا جبکہ ریاست مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے 11 گھر غیر قانون طور پر مسمار کیے گئے۔
رکن پارلیمنٹ نے سوال اٹھایا کہ بھارت میں 14 فیصد سے زائد مسلمان بستے ہیں لیکن لوک سبھا انتخابات میں صرف 4 فیصد مسلمان امیدوار کامیاب ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کیسا سماجی انصاف ہے کہ صرف 4 فیصد امیدوار جیت کر رکن پارلیمنٹ بنے؟ ان کا کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مسلمانوں کے حوالے سے اچھی سوچ نہیں رکھتی۔
یاد رہے کہ اسدالدین اویسی نے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پیکے امیدوار کو عبرتناک شکست دی تھی۔ انہوں نے حیدر آباد کی نشست پر اپنے مخالف کا مقابلہ کیا اور انہیں 3 لاکھ سے زائد ووٹوں سے ہرایا تھا۔
حال ہی میں اسدالدین اویسی کے دہلی میں واقع گھر پر شرپسندوں کی جانب سے حملہ کیا گیا جس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ پہلی بار نہیں ہوا، یہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ نریندر مودی حکومت اور وزیر اعظم خود ایسے لوگوں کو بنیاد پرست بنا چکے ہیں۔