ٹریول ایجنٹس نے فضائی سفر پر ٹیکس میں اضافے کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
سابق چئیرمین ٹریول ایجنٹس پاکستان ندیم شریف نے دیگر عہدیداروں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت کا عائد کردہ ٹیکس ایاٹا اور اکاو قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوانین کے تحت ٹیکس عائد کرنے سے 4 ماہ قبل مشاورت لازمی ہے تاہم ہمیں صرف ایک دن کا نوٹس دیا گیا۔
ٹریول ایجنٹس نے کہا کہ ٹریول انڈسٹری سالانہ 2 ارب ڈالرز کا بزنس کرتی ہے جبکہ پاکستان کے ٹیکس نیٹ میں 25 کروڑ ڈالرز سالانہ کا حصہ ڈالتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ٹکٹ بک کروائیں تو ٹیکس جبکہ بیرون ملک سے بغیر ٹیکس بک ہوگا، ٹیکس واپس نہ لینے سے ٹیکس چوری میں اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ پی آئی اے، سعودی ائیر، امارات سمیت تمام ایئر لائنز نے پاکستان سے جانے والی تمام پروازوں پر نئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگادی۔
ائیر لائنز نے پاکستان سے بین الاقوامی سفر کیلیے نئے ٹیکس کا اطلاق شروع کر دیا جس کے تحت اکانومی اور اکانومی پلس ٹکٹ پر ایف ای ڈی میں 150 فیصد اضافہ کر دیا گیا۔
اکانومی کلاس کے ٹکٹ پر ایف ای ڈی 5 ہزار روپے سے بڑھا کر 12 ہزار 500 روپے کر دی گئی۔
پاکستان سے کلب کلاس اور امریکا کی پروازوں پر ایف ای ڈی ڈھائی لاکھ سے بڑھا کر ساڑھے تین لاکھ روپے جبکہ مڈل ایسٹ اور افریقہ کی پروازوں پر ایف ای ڈی 75 ہزار روپے سے بڑھا کر ایک لاکھ 5 پانچ ہزار روپے کر دی گئی۔
پاکستان سے یورپ کی پروازوں پر ایف ای ڈی ڈیڑھ لاکھ روپے سے بڑھا کر 2 لاکھ 10 ہزار روپے مقرر جبکہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور فار ایسٹ ایشیا جانے والی پروازوں پر ایف ای ڈی میں 40 فیصد اضافہ کر کے 2 لاکھ 10 ہزار روپے مقرر کر دی گئی۔
تمام ائیر لائنز نے بجٹ میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافے پر یکم جولائی سے ٹکٹ بکنگ پر نئے ٹیکسوں پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔