لاہور: انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جناح ہاؤس جلاؤ گھیراؤ سمیت 3 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج خالد ارشد نے ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے تین الگ الگ ضمانت کی درخواستوں پر کارروائی مکمل ہونے پر 6 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک پر حاضری کا حکم دیا تاہم سابق وزیر اعظم کی ویڈیو لنک سے حاضری مکمل نہ ہو سکی اور جیل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ نیٹ کی وجہ سے ویڈیو لنک پر حاضری نہ لگوائی جا سکی۔
بانی پی ٹی آئی نے جناح ہاؤس، عسکری ٹاور اور شاد مان پولیس اسٹیشن پر حملوں کے مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔
گزشتہ روز راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ہفتے میں ایک بار واٹس ایپ پر بیٹوں سے بات کروانے کی استدعا مسترد کی تھی۔
سابق وزیر اعظم کی درخواست پر جیل انتظامیہ کی جانب سے عدالت میں جواب داخل کروایا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ رپورٹ جیل مینوئل کے مطابق کسی ملزم کی واٹس ایپ پر رشتہ داروں سے ملاقات کا قانون نہیں، عدالتی حکم کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی مہینے میں 2 بار بیٹوں سے بات کروائی جاتی ہے۔