پاکستانی شوبز انڈسٹری کی اداکارہ انعم تنویر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آدھی عوام تو فارغ ہے اور ان کے پاس کرنے کیلیے کوئی کام نہیں ہے۔
انعم تنویر نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران اُن سوشل میڈیا صارفین پر اپنے غصے کا اظہار کیا جو شوبز شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے کمنٹ سیکشن میں منفی تبصرے تحریر کرتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ آج کل لوگ سوشل میڈیا کو غلط کاموں کیلیے استعمال کر رہے ہیں، یہ ایک پلیٹ فارم ہے جہاں آپ اپنی رائے اور ملک کے بارے میں مثبت خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں، اس کے ذرئعے اپنی آواز اٹھا سکتے ہیں، مختلف چیزیں سیکھ سکتے ہیں اور کاروبار بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ اپنے کام چھوڑ کر شوبز شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں جا کر منفی تبصرے کرتے ہیں۔
View this post on Instagram
انعم تنویر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے پاکستان میں آدھی عوام تو فارغ ہے کیونکہ ان کے پاس کرنے کیلیے کوئی کام نہیں ہے، یہ صرف موبائل فون اٹھا کر انسٹاگرام پر دیکھتے ہیں کہ کس نے کیا تصویر لگائی ہے اور کس نے کیا پہنا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ اگر کوئی اسکرٹ پہنتا ہے تو یہ لوگ کمنٹ کرتے ہیں کہ آپ نے شلوار کیوں نہیں پہنی، آخر یہ کیا بکواس ہے؟
جب میزبان نے یہ کہا کہ لوگ یہ سمجھتے ہیں اسلامی جمہوریہ پاکستان میں ایسے کپڑے پہننے کی اجازت نہیں ہے تو انعم تنویر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی فلاح و بہبود کیلیے غیر مسلموں نے برسوں کام کیا، انہوں نے ہمیں ریلوے ٹریک دیے اور پورا سسٹم بنا کر دیا لیکن ہم نے سب تباہ کر دیا۔
اپنی گفتگو میں انعم تنویر نے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح پارسی تھے لیکن اس پر بھی بحث ہوتی ہے، بعض کہتے ہیں وہ مسلمان تھے اور بعض اس سے متفق نہیں ہیں لیکن میں اس بحث میں نہیں پڑنا چاہتی۔