جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

بروس لی: لازوال شہرت حاصل کرنے والا مارشل آرٹ کا ماہر

اشتہار

حیرت انگیز

فلمی صنعت میں کسی اداکار کی شہرت اور مقبولیت کے ساتھ اوپر تلے کام یاب فلمیں بلاشبہ اسے ایک خوش قسمت اور مایہ ناز فن کار ثابت کرتی ہیں اور عالمی سنیما میں ایسے کئی نام گنوائے جاسکتے ہیں، مگر جب بروس لی کا تذکرہ ہوگا تو یہ کہنا پڑے گا کہ وہ ان فن کاروں میں سے ایک تھا جس نے اپنی زندگی میں بھی لاکھوں دلوں پر راج کیا اور اپنی موت کے کئی برس بعد بھی مداح اسے جنون کی حد تک چاہتے ہیں۔ سنجیدہ اور پُراعتماد بروس لی نے 70 کی دہائی میں عالمی سنیما میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

بروس لی کی پہلی فلم بگ باس نے ایشیائی ممالک میں زبردست بزنس کیا اور حیرت انگیز طور پر ہٹ فلم ثابت ہوئی جس سے بروس لی کو غیرمعمولی شہرت ملی۔ بروس لی نے ہانگ کانگ میں 32 سال کی عمر میں موت سے قبل صرف پانچ فلموں میں کام کیا تھا جن میں سے صرف تین فلمیں ہی اس کی زندگی میں ریلیز ہو سکی تھیں۔ اس کے باوجود وہ ایک لازوال کردار اور اساطیر بنا۔

اداکار بروس کی شادی لنڈا سے ہوئی تھی جو مارشل آرٹ میں اس کی شاگرد تھی۔ اس کے بطن سے شینن لی پیدا ہوئی جو اس جوڑے کی اکلوتی بیٹی تھی۔ شینن لی چار برس کی تھی جب اس کے والد اور مارشل آرٹ کے شہنشاہ بروس کی موت واقع ہوئی۔ 27 نومبر 1940ء کو پیدا ہونے والا بروس لی عین جوانی میں 20 جولائی 1973ء حادثاتی موت کا شکار ہوا۔ وہ ہانگ کانگ کا باسی تھا اور پھر امریکہ منتقل ہوگیا تھا جہاں اس نے ہانگ کانگ کا مارشل آرٹس بھی متعارف کروایا۔ بروس لی نے اداکاری ہی نہیں بلکہ بطور ہدایت کار اور مارشل آرٹ کے ماہر بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ بروس لی نے فلم کی دنیا میں کنگ فو میں اپنی مہارت کا مظاہرہ کر کے ایک نئی اور دل چسپ طرز پیدا کی۔

- Advertisement -

بروس لی کو تعلیمی اعتبار سے ذہین نہیں سمجھا جاتا تھا اور اسے 18 سال کی عمر میں امریکہ بھیج دیا گیا۔ یونیورسٹی میں بروس لی چینی مارشل آرٹ سکھانے لگا اور شادی کے بعد وہ امریکی ریاست کیلیفورنیا منتقل ہو گیا جہاں اس نے پہلا ٹی وی سیريل ’دا گرین ہارنٹ‘ کیا۔ مارشل آرٹ کے ساتھ بروس لی کو اداکاری سے بھی عشق ہوگیا تھا اور اس کی خواہش تھی کہ وہ ہالی وڈ کی کسی فلم میں مرکزی کردار حاصل کرے، لیکن متعدد کوششوں کے بعد اسے مایوسی ہوئی اور پھر اس نے ہانگ کانگ واپسی کا فیصلہ کرلیا۔

1973ء میں ریلیز ہونے والی فلم ”انٹر دی ڈریگن‘‘ میں کنگ فو لیجنڈ بروس لی کو آخری بار دیکھا گیا۔ اس فلم نے زبردست بزنس کیا۔ اداکار کی دیگر بہترین فلموں میں ”وے آف دا ڈریگن‘‘ اور ”فسٹ آف فیوری‘‘ شامل ہیں۔

نوجوانی میں بروس لی کی اچانک موت پر قیاس آرائیوں کا طوفان کھڑا ہوگیا تھا۔ لوگوں کا خیال تھا کہ اس کی بے انتہا مقبولیت اور فلموں کی کام یابی سے حسد کرنے والے کسی شخص نے بروس لی کو زہر دے دیا تھا۔ اس کے علاوہ بھی کئی اور باتیں کی گئیں اور بعد میں اس کی پراسرار موت سے متعلق تحقیق بھی کی جاتی رہی۔ تاہم تفتیش کے بعد جو رپورٹ سامنے آئی وہ بتاتی ہے کہ اداکار نے اس روز پانی پینے کے بعد سر درد کی شکایت کی تھی اور ایک درد کش دوا کھانے کے دو گھنٹے بعد وہ مردہ پایا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں