راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمدشریف کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل دہشت گردی سے فوج اور عوام کے رشتے کو کمزور کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر پاک فوج اور قیادت کیخلاف بات ہورہی ہے اسے سمجھنا ہوگا، جو کچھ ہورہا ہے یہ ڈیجیٹل دہشت گردی ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل دہشت گردی سے فوج اور عوام کے رشتے کو کمزور کیا جا رہا ہے، خارجی دہشت گرد ہتھیار پکڑتا ہے تووہ اپنی طاقت شوکرتا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ ڈیجیٹل دہشتگردی موبائل،جھوٹ، پروپیگنڈا، کمپیوٹر اور فیک نیوز کے ذریعے ہوتی ہے، ڈیجیٹل دہشت گردی کا پتہ نہیں چلتا کون کہاں ہے کہاں سے کررہا ہے، دونوں دہشت گردی میں ایک مزیدار الائمنٹ ہیں دونوں فوج کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ فزیکل دہشتگردی کی نشاندہی کرکے انٹیلی جنس بیسڈآپریشن کرتے ہیں اور ڈیجیٹل دہشت گردی کا مقصد قانون، مانیٹرنگ،ریگولیشن اور سزا سے روکنا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ خارجی دہشت گرد ہتھیار اور ڈیجیٹل دہشت گرد پروپیگنڈے سے فوج پرحملہ کرتاہے، ڈیجیٹل دہشت گرد فوج اور عوام کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے، تواترسےفوجی اوردیگراداروں کی قیادت کیخلاف کیا کیا بات نہیں کی گئی۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید بتایا کہ ڈیجیٹل دہشتگردی سے پتانہیں کیاکچھ جھوٹ بولاجاتاہے، فیک نیوزآف پروپیگنڈا پھیلانے پر کتنے لوگوں کی جائیدادیں ضبط ہوئیں، آزادی اظہار رائے کے نام پر انہیں ہیرو بنایا جاتا ہے، اگرآپ اسے نہیں روکیں گےتو مزید بڑھے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف خارجی ٹولہ افغانستان میں پناہ لیکر بیٹھا ہے، دوسری طرف بھارت موقع کی تلاش میں ہے کہ کب پاکستان کے ادارےکمزور ہوں یہ واردات کریں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہمارے ملک میں یہ بہت بڑا حملہ ہورہاہے، کیا پاکستان کیلئے یہ نہیں کہا جاتا کہ پاکستان کو گرانا ہے تو پہلے فوج کو گرانا ہوگا، کیا جنرل بپن نہیں کہتا تھا کہ ہمیں اپنی پوری فوج کو بارڈر پر لگا دینا چاہئے، اجے ڈوگل کیا کچھ بولتا رہا کیا سب کو پتا نہیں ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہآپ کا ملک ،کاروبارچل رہاہےاس لئےکہ فوج دن رات شہادتیں دے رہے ہیں، ایک طرف بنوں میں ہم پرحملہ دوسری طرف ڈیجیٹل دہشت گردی شروع ہوجاتی ہے۔