پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے اندر ہونے والی تبدیلیاں اور تجربے اس کھیل کو کہاں لے کر جارہی ہیں یا ان تجربات سے کوئی فائدہ حاصل ہوگا بھی یا نہیں؟
اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں ماضی کے مایہ ناز کرکٹر توصیف احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی پی سی بی میں لایا جاتا ہے اس کا ماضی لازمی دیکھنا چاہیے، پسند یا پسند پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر عہدے دیے جائیں تو کرکٹ کا بھلا ہوگا۔
سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنے سے متعلق ایک سوال پر توصیف احمد نے کہا کہ کیا انہیں باؤلنگ کوچ مقرر کرنے والوں کو نہیں معلوم تھا کہ انہیں کیوں نکالا گیا تھا؟
انہوں نے کہا کہ سعید اجمل کو مشکوک باؤلنگ ایکشن کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا پھر انہیں کوچ لگا دیا گیا، یہاں کا تو حساب کتاب ہی نرالا ہے۔
توصیف احمد نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ پی سی بی بہت مشکل ادارہ ہے کیونکہ دو تین عہدے رکھنے والی ایک پاور فل شخصیت بھی پریشان ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہاب ریاض کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کرنا سب سے غلط فیصلہ تھا، اور اب جس شخص کو لایا جارہا ہے اس کے حوالے سے کتنے تنازعات ہیں اس پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ کی بدترین کارکردگی کے بعد ٹیم اور منیجمنٹ میں اکھاڑ پچھاڑ جاری ہے اور اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق پیسر عمر گل کو قومی ٹیم کا فاسٹ بولنگ کوچ اور سابق اسٹار اسپنر سعید اجمل کو اسپن بولنگ کوچ مقرر کیا ہے۔