آگرہ: بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع آگرہ میں موجود تاج محل کی ایک طویل تاریخ ہے، مگر اب انتہاء پسند ہندوؤں نے تاج محل کو بھی اپنے نشانے پر رکھ لیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک خاتون نے آگرہ کے تاج محل کے گنبد پر گنگا جل چڑھایا اور پھر زعفرانی رنگ کا کپڑا لہرا دیا۔
رپورٹ کے مطابق مذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد موجود سیکورٹی حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خاتون کو حراست میں لے لیا اور تحقیقات شروع کردیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون کی شناخت اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا کی رکن میرا راٹھوڑ کے طورپر کی گئی ہے۔
خاتون نے پولیس کے سامنے دعویٰ کیا کہ وہ گنگا جل کر آئی ہے اور اس نے اسے تاج محل پر چڑھایا ہے، خاتون نے تاج محل کے اندر بھگوا رنگ کی چنری بھی لہرائی، اس دوران سیکورٹی حکام کی دوڑیں لگ گئیں۔
پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، پیر کو تقریباً دوپہر 12 بجے تاج محل میں ایک خاتون کپڑوں میں چھپا کر کوئی کپڑا لے گئی اور اس نے اس بھگوا رنگ کے کپڑے کو تاج محل کے بڑے گنبد کے پاس جا کر لہرایا۔ اس کے بعد وہاں تعینات سی آئی ایس ایف کے جوانوں نے خاتون کو گرفتار کرلیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں ہندو اتہا پسندوں کی جانب سے تاج محل کا نام بدلنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، اس سے قبل بھی یہاں آرتی یا پوجا کرنے کی کوششیں کی جاتی رہی ہیں۔
تاج محل سے ہندو انتہا پسند افراد مشکوک حرکات کرتے ہوئے گرفتار، ویڈیو دیکھیں
اس سلسلے میں مقامی سطح پر عدالت میں ایک مقدمہ بھی چل رہا ہے، جس میں پوجا پاٹ کی اجازت مانگی گئی ہے۔ ہندوتوا آئیڈیالوجی والے تاج محل کو اکثر تیجو مہالئے کہتے ہیں۔