ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی: بنگلادیش کی سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کا دھڑن تختہ ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد پہلا بیان سامنے آ گیا ہے۔

بھارتی میڈیا دی پرنٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے حسینہ واجد نے 15 سالہ اقتدار کے خاتمے کا ذمہ دار امریکا کو ٹھہرا دیا، اور کہا کہ سینٹ مارٹن جزیرے پر امریکا کو ایئربیس بنانے دیتی تو اقتدار نہ جاتا۔

انھوں نے کہا سینٹ مارٹن جزیرہ امریکا کو نہ دینا میرا جرم بنا دیا گیا، استعفا نہ دیتی تو مجھے لاشوں کا جلوس دیکھنا پڑتا، شیخ حسینہ نے دعویٰ کیا کہ بنگلادیش اور میانمار کے کچھ علاقوں کو ملا کر ایک نیا ’’عیسائی ملک‘‘ بنانے کی سازش ہو رہی ہے، جس کے لیے امریکا نے سینٹ مارٹن جزیرہ مانگا تھا۔

- Advertisement -

میانمار سے بنگلادیش ہجرت کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں پر بھیانک ڈرون حملہ، 200 جاں بحق

انھوں نے کہا میں نے ملک کی خود مختاری کو داؤ پر نہیں لگایا اور جزیرہ دینے سے انکار کر دیا تھا۔

حسینہ واجد نے کہا مجھے وقتی طور پر شکست ہوئی ہے لیکن بنگلادیش کے لوگ جیت گئے، جن کے لیے میرے والد اور میرا پورا خاندان قربان ہو گیا تھا، انھوں نے کہا امید مت چھوڑیں، میں جلد واپس آؤں گی۔

واضح رہے کہ سینٹ مارٹن جزیرے کا رقبہ صرف 3 مربع کلومیٹر ہے اور یہ خلیج بنگال کے شمال مشرقی حصے میں واقع ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں