امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ہوشربا مہنگائی اور بجلی کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف 28 اگست کو ملک گیر شٹرڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
ملتان میں مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پوری قوم کو مہنگائی، بےروزگاری میں مبتلاکر رکھا ہے اب حکومت کےلیے عوام کا سامنا کرنا مشکل ہو گیا ہے ایک بات حکمرانوں کی سمجھ میں آتی ہے کہ انہوں نےاپنی مراعات کو نہیں چھوڑنا، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا 25کروڑ عوام کوان ظالموں کےحوالےنہیں کرسکتے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ بجلی کےبل نہیں بم ہیں جو ہر ماہ عوام پر گرائے جاتے ہیں ہم اسلام آباد پہنچے تو چاروں اطراف سے بند کر دیا گیا وہ چاہتے تھے کہ جھگڑا ہو لیکن جماعت اسلامی نے اس سازش کو ناکام بنا دیا، 14دن مسلسل دھرنے میں بڑی تعداد میں عوام شریک ہوئے وہ پیغام جو برسوں تک عوام تک نہیں پہنچ رہا تھا ہم نے بچےبچے کو بتا دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ غریبوں کی تعلیم الگ ہے طامیروں کی تعلیم الگ ہے یہ بجلی کے بل جو آرہے ہیں ان کہ لاگت تھوڑی ہے جو آئی پی پیز نہیں چلتے ان کے پیسے بھی ہم بل میں دے رہے ہیں اب بجلی بل صرف غریب کا مسئلہ نہیں پورا پاکستان چلا رہا ہے کوئی کرائے کے مکان میں رہتا ہے تو کرائے سے زیادہ بل ہے، تنخواہ دار کا بل اس کی تنخواہ سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بجلی کے بل ادا کرنا بس سے باہر ہو گیا ہے یہ مہنگا پٹرول، بجلی عوام کی تقدیر نہیں ہے ہم نے ایک تحریری معاہدہ کیا اور حکومتی وزرا نے اس کا اعلان کیا جماعت اسلامی نےفیصلہ کیاکہ ہم معاہدہ کرکےواپس نہیں جائیں گے ہم لاہور، پشاور اور آج ملتان میں جلسہ کررہے ہیں ہم اس تحریک کو آگے بڑھائیں گے۔