اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے کیخلاف برطانوی وزارت خارجہ کا افسر مستعفی ہوگیا، فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس نے معاملے پر تبصرے سے انکار کردیا۔
برطانوی میڈیا نے بتایا کہ برطانیہ کی جانب سے اسرائیل کو اسلحہ فروخت کرنے پر احتجاجی رد عمل کے طور پر برطانوی وزارت خارجہ کے افسر مارک اسمتھ نے استعفیٰ دیدیا ہے۔
وزارت خارجہ کے افسر مارک اسمتھ کا کہنا تھا کہ حکومت کو اعلیٰ سطح پر تحفظات سے آگاہ کیا لیکن کوئی جواب نہیں ملا، اسرائیل کو اسلحہ دینا جنگی جرائم میں شمولیت کے برابر ہے۔
مارک سمتھ آئیرلینڈ میں برطانوی سفارت خانہ میں تعینات تھے، اس حوالے سے فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس کا کہنا ہے کہ ہم انفرادی سطح پر تبصرہ نہیں کرتے۔
میڈیا رپورٹس میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ نے 2008 سے اسرائیل کو 574 ملین پونڈز کے اسلحہ لائسنس دیے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت شہریوں کی صحت کے لیے بھی خطرہ بن گئی ہے، غزہ میں 25 سال بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آ گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ بمباریوں میں اب تک کم از کم 40,005 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جبکہ 92,401 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔