امریکا نے مغربی کنارے میں اسرائیلی ’آبادکاروں کے تشدد‘ پر مزید پابندیاں عائد کر دیں۔
امریکا نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں شدت کے بعد ایک اسرائیلی آباد کار گروپ اور ایک سویلین سکیورٹی گارڈ پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
بدھ کے روز ہاشومر یوش پابندیوں کی زد میں آئی جو خود کو ایک رضاکار تنظیم کے طور پر بیان کرتی ہے جس کا مقصد مغربی کنارے میں اسرائیلی کسانوں کا "تحفظ” کرنا ہے۔
نابلس کے جنوب میں واقع یتزہر بستی کے شہری سیکورٹی کوآرڈینیٹر یتزاک لیوی فلانت پر پابندی لگائی گئی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مغربی کنارے میں انتہاپسند آباد کاروں کا تشدد شدید انسانی مصائب کا باعث بنتا ہے اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے اور خطے میں امن و استحکام کے امکانات کو نقصان پہنچاتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اہم ہے کہ اسرائیل کی حکومت مغربی کنارے میں شہریوں کے خلاف تشدد کے ذمہ دار کسی بھی فرد اور اداروں کو جوابدہ ٹھہرائے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ ہاشومر یوش نے اس سال کے شروع میں خیربیت زانوتا کے فلسطینی گاؤں پر باڑ لگا دی تھی جس سے وہاں کے بےگھر باشندوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے سے روکا گیا تھا۔
کئی اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ ہاشومر یوش کو اسرائیلی حکومت کی طرف سے مالی مدد ملی ہے۔