کراچی: شہری سندھ میں وفاقی منصوبوں کی تکمیل کا راستہ کیا ہوگا؟ ایم کیو ایم ن لیگی رہنما سر جوڑ کر بیٹھ گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) ختم ہونے پر اب شہری سندھ میں وفاقی منصوبے کیسے مکمل ہوں گے؟ فیصلہ نہیں ہو سکا۔
وفاق کے ماتحت سندھ میں چلنے والے منصوبوں کی تکمیل اور فنڈز کی فراہمی کے طریقہ کار کے سلسلے میں ایم کیو ایم وفد اور وفاقی وزیر پلاننگ احسن اقبال کے درمیان ملاقات ہوئی تھی، جس میں پی ڈبلیو ڈی محکمہ ختم ہونے کے بعد منصوبوں کی تکمیل اور فنڈز کی فراہمی کے طریقہ کار پر بات کی گئی۔
ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں منصوبوں کی تکمیل اور فنڈز کے لیے ایس آئی ڈی سی ایل کے ذریعے یا پھر وزارت ہاؤسنگ اینڈ پلاننگ میں پراجیکٹ مانیٹرنگ یونٹ بنانے کی تجویز زیر غور آئی۔
ایم کیو ایم وفد کا کہنا تھا کہ کسی محکمے کے بند ہونے سے شہری سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد کے منصوبوں میں کوئی رکاوٹ نہیں آنی چاہیے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں کراچی کے لیے پانی کے اضافی منصوبے پر ایم کیو ایم وفد اور وزیر پلاننگ احسن اقبال کی اگلے ہفتے ملاقات شیڈول ہو گئی ہے۔
وزارت پلاننگ کی جانب سے اگلی ملاقات میں ایم کیو ایم وفد کو 26 کڑور گیلن اضافی پانی کے کے فور منصوبے پر بریفنگ دی جائے گی۔
احسن اقبال کے ساتھ ملاقات میں سیکریٹری پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ اور ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے دیگر افسران بھی موجود تھے، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے لیے ترقیاتی پیکجز ایم کیو ایم کا دیرینہ مطالبہ تھا، جو پورا ہونے جا رہا ہے۔