اسلام آباد: تاجر ویلویشن ٹیبل ٹیکس ماننے کو تیارنہیں ہیں، کاروباری حضرات اور ایف بی آر کے درمیان تاجر دوست اسکیم پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
ذرائع نے کہا کہ تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور بےنتیجہ ختم ہوگیا، تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان آج دوبارہ مذاکرات ہوئے، دونوں فریقین اپنے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔
تاجروں اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات جاری رہیں گے، صدر آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا کہ ایف بی آر سے ابھی تک ڈیڈلاک برقرار ہے، ہمارا موقف ہے کہ ویلویشن ٹیبل کے قانون کو ختم کرنا ہوگا۔
صدر آل پاکستان انجمن تاجران اجمل بلوچ نے کہا کہ ویلویشن ٹیبل ٹیکس کو تاجر ماننے کےلیے بالکل تیار نہیں، ویلویشن ٹیبل ٹیکس کیخلاف ہر تاجر نے 28 اگست کو اپنا شٹر بند رکھا۔
اجمل بلوچ نے کہا کہ ویلویشن ٹیبل ٹیکس سے کرپشن کی نئی راہ کھلے گی، تجویز دی ہے کہ اگر ٹیکس اکٹھا کرنا ہے تو فکسڈ ٹیکس کی طرف جانا ہوگا، اس ملک میں فکسڈ ٹیکس کا نظام ہی سب سے بہتر ثابت ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ فکسڈ ٹیکس سے جعلی نوٹسز اور بلیک میلنگ سے نجات ملےگی، فکسڈ ٹیکس سے کرپشن کی راہ بھی بند ہوجائے گی۔
دریں اثنا چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کو معیشت میں جائز حصہ شامل کرنا ہوگا، 20 فیصد جی ڈی پی کا شیئر رکھنے والا سیکٹر صرف 2 فیصد سے کم ٹیکس دیتا ہے۔
نعیم میر نے کہا کہ تاجروں کی ٹیکس ادائیگی انتہائی حددرجے سے بھی کم ہے، تاجروں کے ٹیکشین کے بارے میں کچھ خدشات ہیں جن پر مذاکرات جاری ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امید ہے بہت جلد ایف بی آر اور تاجر نمائندے کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، تاجر دوست اسکیم کی اصل روح ریٹیل و ہول سیل سیکٹر سے ٹیکس وصولی ہے، تاجروں کو ٹیکس دینے سے متعلق سنجیدہ ہونا پڑے گا۔