تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کا چہلم آج منایا جا رہا ہے

پشاور : آج سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کا چہلم سرکاری سطح پر منایا جا رہا ہے جبکہ صوبائی حکومت نے عام تعطیل کا بھی اعلان کیا ہے، صوبے میں تمام سرکاری دفاتر ، نجی اور سرکاری تعلیمی ادارے بند ہیں، چہلم کی مرکزی تقریب وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہوگی۔

سانحہ پشاور تاریخ کا بدترین سانحہ ہے، اس سانحے نے جہاں قوم کو غمزدہ کر دیا وہیں پوری قوم دہشت گردوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی۔

  پشاور سانحے میں بچوں کی شہادت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اندوہناک واقعے آرمی پبلک اسکول و کالج پشاور پر وحشیانہ حملے کے دوران ایک 134معصوم بچوں سمیت 150افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں کالج کی پرنسپل اور دیگر اساتذہ اور اسٹاف ممبر شامل تھے۔

سولہ دسمبر کا سورج جب طلوع ہوا تو آرمی پبلک اسکول جانے والے ننھے پھولوں کو علم نہیں تھا کہ وہاں موت ان کی منتظر ہے، دہشتگردوں نے دس بجے کے قریب اسکول پر حملہ کیا اور وحشت وبربریت سے انسانیت کا سینہ چھلنی کر دیا، پاک فوج نے چھ گھنٹے کے آپریشن کے بعد سکول کو کلیئر کر دیا لیکن اس سانحے میں 134ننھے پھول زندگی سے محروم ہوگئے۔

سانحہ پشاور نے سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر ایک ہونے پر مجبور کردیا، خیبرپختونخوا، سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے وزرائے اعلی نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ،پشاور سانحہ کے اگلے ہی روز وزیرِاعظم کی زیرِ صدارت پارلیمانی جماعتوں کا اجلاس ہوا ، جس میں قومی ایکشن پلان کی منظوری دی گئی اور وزیرِ اعظم نواز شریف نےسزائے موت پر عملدرآمد کی بحالی کا اعلان کردیا۔

جس کے بعد آرمی چیف نے افغانستان کا ہنگامی دورہ کیا اور طالبان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر بات چیت کی، سانحہ پشاور کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا، 24 دسمبر کو وزیرِاعظم نواز شریف کی زیر صدارت دوسری آل پارٹیز کانفرنس ہوئی، جس میں پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے کی ابتدائی رپورٹ تیار کی گئی۔

سینٹ اور قومی اسمبلی نے فوجی عدالتوں کے قیام کے لئے آئین میں اکیسویں ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی۔ 8جنوری ملٹری کورٹس کے قیام کا اعلان کردیا گیا۔

سانحے پشاور کے بعد صوبے بھر کے اسکول 12 جنوری تک بند کر دیئے گئے، حکومت کی جانب سے اسکولوں کی سیکیورٹی بہتر بنانے کیلئے اقدامات شروع کئے گئے، جس کے بعد بارہ جنوری کو آرمی پبلک اسکول سمیت ملک بھر کے اسکول کھول دیئے گئے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی اہلیہ کے ساتھ بچوں کاا ستقبال کیا۔

   واضح رہے 16 جنوری کو سانحہ پشاور کے ایک ماہ مکمل ہونے پر آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک کے مختلف شہروں میں شمعیں روشن کی گئیں ۔

سانحہ پشاور کے ایک ماہ مکمل ہونے پر ننھے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پاک فضائیہ کے اسکواڈرن جے ایف سیونٹین نے سلامی پیش کی۔

Comments

- Advertisement -