ممبئی: بھارت کی متنازع اداکارہ و سیاستدان کنگنا رناوت نے سنسر بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کو ایک بیکار ادارہ قرار دیدیا۔
بالی ووڈ کی اداکارہ و سیاستدان کنگنا رناوت ہندی فلم انڈسٹری کا ایک ایسا نام ہیں جو ہمیشہ سرخیوں اور تنازعات میں رہتی ہیں، کبھی اپنی ٹھوس اداکاری کی وجہ سے تو کبھی لڑائی جھگڑوں کی وجہ سے تاہم ان دنوں وہ اپنی متنازعہ فلم ’ایمرجسنی‘ کو لے کر خبروں میں ہیں۔
فلم ایمرجنسی کو 5 ستمبر کو ریلیز کیا جانا تھا تاہم سکھ برادری کی مخالفت کے باعث ایمرجنسی کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے، پہلے سینسر بورڈ نے کنگنا رناوت کی فلم ایمرجنسی کو پاس نہیں کیا تھا لیکن ان اسے بھارتی فلم سینسر بورڈ نے پاس کردیا ہے۔
کنگنا رناوت نے بھارتی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں ایک بار پھر اپنی بے باکی کا مظاہرہ کیا ہے اور بھارت میں او ٹی ٹی سنسر شپ کا مطالبہ کیا ہے۔
کنگنا رناوت نے کہا کہ اس جدید دور میں ہم جس مقام پر کھڑے ہیں سچ پوچھیں تو سنسر بورڈ ایک بے کار ادارہ بن چکا ہے، میں نے گزشتہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں بھی یہی بات اٹھائی تھی۔
کنگنا نے او ٹی ٹی پر آنے والے کچھ مواد پر سوالات اٹھائے اور اس پر سینسر شپ کا مطالبہ کیا ہے، او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر جاری ہونے والا مواد بھی سنسر بورڈ کے دائرہ کار میں آنا چاہیے۔
اداکارہ نے کہا ہے کہ آج کل بچے یوٹیوب کا بہت زیادہ استعمال کررہے ہیں اور یہ ایک تشویشناک بات ہے، او ٹی ٹی پر آنے والا مواد بچوں کے لیے خطرناک ہے، ہمارے یہاں ایسا ہوتا ہے او ٹی ٹی والوں کو پیسے دیں اور اپنی پسند کی کوئی بھی چیز دیکھیں، یہ غلط ہے۔
کنگنا رناوت نے مزید کہا ہے کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم مواد کو سنسر بورڈ کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
فلم ’ایمرجنسی‘ کی کہانی اداکارہ اور رکن پارلیمنٹ کنگنارناوت کی تحریر کردہ ہے، جسےاداکارہ اورزی اسٹوڈیو نے مشترکہ طور پر پروڈیوس کی ہے۔ فلم کی کہانی 1975 میں اندرا گاندھی حکومت کی جانب سے بھارت میں لگائی گئی ایمرجنسی پر مبنی ہے۔
کنگنارناوت نے اس فلم میں سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کا کردار نبھایا ہے، فلم کی کاسٹ میں انوپم کھیر، شریاس تالپڑے، وشک نائر، ماہیما چوہدری اور ملند سومن بھی شامل ہیں۔