افغانستان کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی انتہائی متاثر کن رہی ہے اور اب افغان کرکٹرز کو دنیا میں سب سے زیادہ باصلاحیت کھلاڑی کہا جا رہا ہے۔
حالیہ ایک سال کے دوران افغانستان کی کارکردگی انتہائی متاثر کن رہی ہے گزشتہ سال ورلڈ کپ میں افغان ٹیم نے پہلی بار پاکستان کو ہرانے کے ساتھ انگلینڈ اور سری لنکا کو بھی ہرایا جب کہ گزشتہ روز جنوبی افریقہ کو بھی پہلی بار ون ڈے سیریز میں شکست دے دی۔
افغانستان ٹیم کی اس کارکردگی پر موجودہ ٹیم کے سینئر کھلاری گلبدین نائب نے افغان کرکٹرز کو موجودہ دور میں دنیا میں سب سے با صلاحیت کھلاڑی قرار دے دیا ہے۔
افغان کرکٹ بورڈ کے یوٹیوب چینل پر انٹرویو میں گلبدین نائب نے کہا کہ ان کی ٹیم صلاحیتوں اور ٹیلنٹ کے لحاظ سے دنیائے کرکٹ میں بہت آگے ہیں۔ کوئی مانے یا نہ مانے لیکن ٹیلنٹ میں ہم بہت با صلاحیت ہیں۔
گلبدین نے کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم نے یہ سب کامیابیاں دو سال، ایک سال یا حالیہ ورلڈ کپ یا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ہی حاصل کی ہیں، جب ہم 2016 میں پہلا ایشیا کپ کھیلنے آئے تو آگے بڑھنے کے خیال سے ایک ایک ٹیم کا ٹارگیٹ کیا اور یوں قدم بہ قدم منزل پاتے گئے۔
کرکٹر نے افغان کرکٹ کے آغاز میں کھلاڑیوں کی مشکلات اور وسائل کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا کہ ہمارے پاس کچھ نہین تھا، ایک بیٹ سے پوری ٹیم کھیلتی تھی۔ ہم بہت خوش قسمت ہوتے تھے جب ہمیں کسی دورے پر دو یا تین ٹراؤزر اور شرٹس مل جاتی تھیں۔ گراؤنڈ تو بہت دور کی بات ہے، ہمارے پاس تو کابل میں پریکٹس کی بھی جگہ نہیں تھی۔
افغانستان کے لیے 83 میچز کھیلنے والے گلبدین نے کہا کہ کامیابیوں کے ساتھ بڑی ٹیموں کے خلاف جیت کے بہت قریب جا کر ہار جاتے تھے اور ایسی چھوٹی غلطیاں جس کو ہم سمجھ نہیں پا رہے تھے۔ پھر ہم نے جب ان غلطیوں پر قابو پانا شروع کیا تو پاکستان کو ہرایا، بھارت سے برابر رہے۔
انہوں نے اس کا کریڈٹ افغان ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کو دیتے ہوئے کہا کہ یہ سب سینیئر کھلاڑیوں کا لگایا پودا تھا جس کا پھل ہم کھا رہے ہیں‘
گلبدین نے کہا کہ ’ایسا نہیں ہے کہ اس سب کے بعد ہمارا سفر ختم ہو گیا ہے، ہمارا ابھی بہت سفر باقی ہے کیونکہ کامیابی حاصل کرنا آسان، لیکن اس نام کو برقرار رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔