منگل, نومبر 12, 2024
اشتہار

ٹیکسٹائل سیکٹر میں کام کرنے والے ملازمن کے لیے اہم خبر

اشتہار

حیرت انگیز

چیئرمین اپٹما آصف انعام نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم کےغلط استعمال سے ملکی یارن مینوفیکچرنگ اور روزگار کو خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ فیسلیٹیشن اسکیم کے غلط استعمال سے ٹیکسٹائل سیکٹر میں بیروزگاری ہوگی، ای ایف ایس کےغلط استعمال سے ڈیوٹی فری امپورٹس کے سبب ٹیکسٹائل ملز بند ہورہی ہیں۔

آصف انعام نے کہا کہ ای ایف ایس کےغلط استعمال سےمقامی صنعت متاثر ہوگی، معیشت کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

- Advertisement -

اس سے قبل پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کی ایکسپورٹ کے حوالے سے خبر سامنے آئی تھی کہ دو سال بعد ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

اگست 2024 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات جون 2022 کے بعد کی بلند سطح پر آ گئی ہے، جولائی کے مقابلے اگست میں ٹیکسٹائل کی برآمدات 29.4 فی صد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اگست 24 میں ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 1 ارب 64 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہی، جولائی 24 می ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات 1 ارب 27 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی، اگست 23 کے مقابلے اگست 24 میں ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 12.8 فی صد اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ ماضی میں اپٹما نے بجلی کے فی یونٹ ٹیرف پر 10 روپے 85 پیسےکی رعایت مانگ تھی، اپٹما کے مطابق بجلی کی حالیہ قیمتوں پر انڈسٹری ایکسپورٹ نہیں کرپارہی، آصف انعام کا کہنا تھا کہ اگر ملکی برآمدات کو بڑھانا ہے تو بجلی کا مسابقتی ٹیرف ضروری ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں