گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے پہلی قسط اسی ماہ ملنے کا امکان ہے۔
میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ قرض پروگرام کی پہلی قسط کا درست حجم نہیں بتاسکتا ہے توقع ہے کہ پہلی قسط میں پاکستان کو ایک ارب ڈالر سے زائد ملیں گے۔
صحافی نے پوچھا کہا کہ اے ڈی بی نے مہنگائی 15 فیصد اور معاشی شرح نمو 2.8 فیصد رہنے کا تخمینہ دیا ہے تو گورنر نے جواب دیا کہا کہ آئی ایم ایف قرض پروگرام کے لیے حکومت سخت معاشی پالیسز اپنائیں، رواں مالی سال مہنگائی 11.5 فیصد رہنے کا امکان ہے جب کہ رواں مالی سال معاشی ترقیاتی کی شرح 2.5 سے 3.5 فیصد رہنے کا امکان ہے کرنٹ اکاونٹ خسارہ صفر سے ایک فیصد تک رہنے کی توقع ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے واضح کیا کہ ہم مانیٹری پالیسی میں لگائے گئے تخمینے پر قائم ہیں۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کیلیے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے دی۔
پاکستان کیلیے آئی ایم ایف قرض پروگرام کی مدت 37 ماہ ہوگی جبکہ اس کی پہلی قسط 30 ستمبر تک پاکستان کو ملے گی۔ قرض کی منظوری کے ساتھ بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ ختم ہوگیا۔