تہران: شمالی ایران میں زہریلی شراب نے ایک بار پھر کئی افراد کی جان لے لی۔
ایران کی سرکاری میڈیا کے مطابق زہریلی شراب پینے سے ہونے والی ہلاکتوں کا یہ واقعہ شمالی ایران کے علاقے میں پیش آیا ہے، زیریلی و سستی شراب پینے سے 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے 1979 کے اسلامی انقلاب کے بعد سے شراب نوشی کو جرم قرار دیا ہے، تاہم ایسے لوگ موجود ہیں جو شراب کے عادی ہیں جو چوری چھپے شراب نوشی کرتے ہیں، انہی میں سستی مگر زہریلی شراب کا رسک لینے والے افراد بھی شامل ہوتے ہیں۔
سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی ایران کے صوبے گیلان میں کل 20 افراد نے یہ شراب پی تھی، ان میں 22 سال سے 40 سال کے افراد شامل ہیں جبکہ دیگر شراب نوش افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سرکاری میڈیا کی سرکاری میڈیا کے مطابق ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد الکوحل والے مشروبات کی پیداوار اور استعمال پر پابندی لگا دی تھی جس کے بعد سے اسمگل شدہ اور غیر منظم الکحل بلیک مارکیٹ میں فروخت کی جارہی ہے۔